بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حج کے لیے حکومت کی جانب سے سبسڈی دینا جائز ہے یا نہیں، کیا کوئی حاجی اس رقم سے حج کر سکتا ہے؟ کامران خان کے پروگرام میں حیرت انگیز انکشافات

datetime 1  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حج کی سعادت حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت کی دلی خواہش ہوتی ہے، اگرچہ حج صرف صاحب استطاعت پر فرض ہے لیکن بہت سے لوگ اپنی عمر بھر کی جمع پونجی رکھتے ہیں کہ وہ اللہ کے گھر کی زیارت کریں گے اور حج کی سعادت حاصل کریں گے، ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معروف صحافی کامران خان نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے اس سال تشویش کی بات یہ ہے کہ حج کے اخراجات میں اضافہ ہو گیا ہے،

اس وقت امیر تو کیا متوسط طبقے کی پہنچ سے بھی باہر ہو گئے ہیں، معروف صحافی نے بتایا کہ پچھلے سال سرکاری سکیم کے تحت حج کے اخراجات 2 لاکھ 85 ہزار روپے تھے، اس سال کا تخمینہ اندازاً 4 لاکھ 36 ہزار روپے لگایاگیا ہے، سرکاری حج مہنگا ہونے کی وجہ سے وزارت مذہبی امور دو بار اعلان کے باوجود اب تک حج پالیسی کا اعلان نہیں کر سکی ہے، حج کے اخراجات میں ڈیڑھ لاکھ اضافے کی بنیادی وجہ ڈالر کا مہنگا ہونا ہے، پاکستانی روپے کی قدر میں پچھلے ایک سال کے دوران 33 فیصد گراوٹ آئی ہے، جس کی وجہ سے ریال بھی مہنگا ہو چکا ہے اور سعودی حکومت نے ٹیکسز اور دیگر اخراجات میں 76 ہزار کا اضافہ کر دیاہے جبکہ قومی ائیر لائن پی آئی اے اور سعودی ائیر لائن نے 18 سے 20 ہزار روپے کرایہ بڑھانے کا عندیہ بھی دیا ہے، وزارت مذہبی امور سرکاری حج سکیم کے تحت عازمین حج کے لیے فی کس چالیس ہزار روپے سبسڈی لینے کی کوشش کر رہی ہے کہ حکومت ہر حاجی کے اخراجات میں چالیس ہزار روپے کا حکومت کی جانب سے حصہ ڈالے، وزارت مذہبی امور نے عازمین حج کو سبسڈی دینے پر شرعی مسئلے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل سے رابطہ کیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس جاری ہے اور اس کے ایجنڈے میں یہ مسئلہ شامل ہے، معروف صحافی نے کہا کہ ہر حاجی کے لیے حکومت جو رعایت دے گی کیا وہ پیسے حج کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں، کیا جو حج کرنے والا ہے اس کے لیے یہ پیسے لینا مناسب ہے،

خیال یہ ہے کہ سرکاری رقوم جو ہیں وہ سود کے سرکل میں سے گزرتی ہیں، سود کی رقوم اس میں شامل ہوتی ہیں تو کیا سود ملی رقم وہ حج کی اس رعایت کو سرکار استعمال کر سکتا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ اسلامی نظریاتی کونسل کرے گی، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے اس بارے میں کہا کہ حج اس مسلمان پر فرض ہے کہ اس کے پاس اتنی مالی استطاعت ہو اور حاجات اصلیہ سے اتنا فاضل مال ہو کہ وہ مصارف سفر، زاد راہ خوراک اور وہاں کے قیام و طعام کے مصارف کو برداشت کر سکتا ہو تو اس پر حج فرض ہے نہیں کر سکتا تو اس پر حج فرض نہیں ہے اور اس سے حج کے حوالے سے کوئی مواخذہ نہیں ہو گا، انہوں نے کہا کہ جب بھی ڈالر کے مقابلے میں ہمارا روپیہ ڈی ویلیو ہوتاہے تو لازماً حج کے مصارف میں اضافہ ہو جاتا ہے،

انہوں نے بتایا کہ وہ دسمبر میں عمرہ کرکے آئے ہیں وہاں پر لوکل مصارف بھی زیادہ ہو چکے ہیں لہٰذا حج کے مصارف میں اضافہ ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حج پر سبسڈی دینا شرعی طور پر واجب نہیں ہے اگر کوئی حکومت اپنی طرف سے فضل و احسان کے طور پر دینا چاہتی ہے تو شرعاً ممانعت بھی نہیں ہے، آپ نے جو سوال کیا کہ حکومت کی آمدنی مخلوط ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی کافی آمدنی جائز ذرائع سے بھی ہوتی ہے، اگر حکومت حاجی کو رعایت دیتی ہے تو وہ جائز ذرائع سے دے گی اور حاجی بھی یہ سمجھے کہ حکومت مجھے جائز ذرائع سے دے رہی ہے تو اس کا دینا اور لینا اس میں شرعی قباعت نہیں ہے البتہ یہ حکومت وقت پر ہے کہ اس کے پاس اتنی گنجائش ہے بھی یا نہیں یا سیاسی بنیادوں پر وہ یہ فیصلہ کرتی ہے یا نہیں کرتی لیکن اس پر دینا واجب نہیں، حج کا تعلق فرد کی مالی استطاعت سے ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…