جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

سی پیک منصوبوں کے لیے چین کا 26.5 ارب ڈالرز کا قرض، بدلے میں پاکستان چین کو کیا کچھ دے گا؟ پہلی بار تشویشناک تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

datetime 26  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 20 برسوں میں چین کو قرضوں کی واپسی اور منافع کی شکل میں تقریباً 40 ارب ڈالر واپس کرنے ہوں گے، پاکستان میں چین نے سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں میں 26.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان تفصیلات سے ایک موقر قومی اخبار نے پردہ اٹھایا، رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی دستاویزات کے مطابق 28.43 ارب ڈالر توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے،

لیے گئے قرضوں کی واپسی کی مد میں پاکستان کو ادا کرنے ہوں گے جبکہ 11.4 ارب ڈالر سرمایہ کاروں کو منافع کی شکل میں ادا کیے جائیں گے اور یوں مجموعی طور پر چین کو 39.83 ارب ڈالر واپس کرنا ہوں گے ، پاکستان اوسطاً دو ارب ڈالر سالانہ کی ادائیگی چین کو کرے گا، رپورٹ کے مطابق چین سے لئے گئے 5.9 ارب ڈالر کے قرضوں پر سود کی شرح 2 فیصد سے لے کر 5.2 فیصد ہے۔ 77.4 کروڑ ڈالر کے تین حکومتی قرضوں پر 5.2فیصد سود کی مد میں دینا ہوگا، واضح رہے کہ یہ ادائیگی پاکستان نے بیس سال کے اندر کرنی ہے۔دوسری جانب سی پیک پر پاکستان اور چین کی جائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی نے گلگت بلتستان سے متعلق متعدد منصوبوں کی منظوری دیدی ہے ۔ 18سے 20دسمبرتک بیجنگ میں منعقد ہونیوالے اجلاس میں گلگت بلتستان کی نمائندگی چیف سیکرٹری ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کی۔ محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے تحت 100میگاواٹ کے آئی یو ، 80میگاواٹ پھنڈر چینی کمپنیاں تعمیر کریں گی اور ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان کو قلیل عرصہ میں بجلی میسر آئیگی جس سے سیاحت کے فروغ،تعمیر وترقی کی رفتار کو بڑھانے سمیت اسپیشل اکنامک زونز اور انڈسٹریل زونز،کینسر ہسپتال ،میڈیکل کالجو کارڈک ہسپتال ،وومن یونیورسٹی اور سی پیک کی تکمیل کی بدولت ہونے والے انفراسٹرکچر کیلئے توانائی کی ضروریات پوری ہونگی۔

اس کے علاوہ تمام اسپیشل اکنامک زونز کے لئے تیارکی جانے والی فزیبلٹی رپورٹس جو چینی حکومت کو پیش کردی گئی ہیں ان میں مقپون داس گلگت بھی شامل ہے ۔جہاں تک سوشیو اکنامک سیکٹر کے منصوبوں کا تعلق ہے ان میں 6 سیکٹرز کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور ان کو سی پیک میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ان میں زراعت ،تیکنیکی مہارتوں میں اضافہ ،تعلیم اور آب رسانی شامل ہیں۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ سے حاصل شدہ منصوبوں میں شامل جن منصوبوں جن کا تعلق سوشیواکنامک ترقی سے ہے چینی حکومت ان کے لئے وسائل فراہم کرے گی۔ ابتدائی مرحلے میں چینی حکومت 300 ملین روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی، گلگت شندور روڈ کو سی پیک میں شامل کردیاگیا ہے جبکہ این ایچ اے اس منصوبے کی فزیبلٹی پہلے ہی تیار کرچکی ہے۔ کے کے ایچ خنجراب کو آل ویدر روڈ بنانے کیلئے فزیبلٹی پر کام جاری ہے ۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…