ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کو دیے جانے والے تین ارب ڈالرز کا مقصد کیا ہے اور یہ کیوں دیے جا رہے ہیں؟ متحدہ عرب امارات نے وضاحت جاری کر دی

datetime 21  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں قائم متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کی جانب سے تین ارب ڈالر سٹیٹ بینک میں جمع کرائے جانے کے معاملہ پرجاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کو سپورٹ کرنے اور مالی ذخائر بڑھانے کے لیے مدد کی جا رہی ہے۔ سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے لیے امداد کی بنیاد تاریخی تعلقات ہیں، ابوظہبی فنڈز فار ڈویلپمنٹ کی جانب سے رقم جمع کرائے جانے سے پاکستانی معیشت مضبوط ہو گی،

متحدہ عرب امارات کے اس اعلان کے بعد ملکی ہچکولے کھاتی معیشت کوسہارا مل گیا، متحدہ عرب امارات نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرانے کا اعلان کیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس رقم سے پاکستان اور آئی ایم کے درمیان مذاکرات میں بھی نرمی آئیگی اور امریکی دباو کم ہونے کیساتھ ساتھ آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی نرمی آئیگی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک میں 3 ارب ڈالر جمع کرانے کا اعلان ابوظہبی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ نے ایک بیان میں کیا ہے بیان کے مطابق 3 ارب ڈالرز سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو گی اور اس سے دو طرفہ تعلقات میں بھی بہتری آئے گی ابوظہبی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ نے پاکستان کے 8 ترقیاتی منصوبوں کو مالی امداد فراہم کی ہے جس کی مجموعی مالیت 1.5 ارب درہم ہے جن میں توانائی، صحت، تعلیم اور سڑکوں جیسے منصوبے شامل ہیں وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ آزمائش کی گھڑی میں نہایت فراخدلی سے پاکستان کا ساتھ دینے پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کا مشکور ہوں واضح رہے کہ امارات سے قبل سعودی عرب بھی پاکستان کو 12 ارب ڈالر کا پیکج دینے کا اعلان کر چکا ہے رواں برس 23 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدان کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کے مطابق سعودی عرب پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ایک سال کے لیے جمع کروائے گا

جس کا مقصد ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینا ہے اس کے ساتھ ساتھ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا جس کے بعد اس پر دوبارہ جائزہ لیا جائے گااقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں استحکام آئے گاماہر معشیات کا کہنا ہے کہ اس مدد سے پاکستان کی معیشت کو استحکام ضرور ملے گا مگر اسے اب بھی آئی ایم ایف کے پاس ضرور جانا چاہیے خیال رہے کہ موجودہ حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دور کرنے اور معیشت کی حالت بہتر کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے، اس سلسلے میں حکومت نے چین اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بھی مذاکرات کیے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…