بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پروفیسر میاں جاوید کی جیل میں پراسرار ہلاکت، موت کے بعد بھی ہتھکڑیاں نہیں اتاری گئیں، موت کیوں اور کیسے ہوئی؟ نیب کا حیرت انگیز موقف سامنے آ گیا

datetime 21  دسمبر‬‮  2018 |

سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی لاہور کے غیر قانونی قیام کے کیس میں ملوث تھے، ان کی جیل میں پراسرار ہلاکت ہوگئی، ایک نجی ٹی وی چینل نے خبر نشر کی کہ کیمپ جیل انتظامیہ کی جانب سے موت کے بعد پروفیسر میاں جاوید کی ہتھکڑیاں بھی نہیں اتاریں گئیں

اور ان کی ہتھکڑیاں لگی لاش کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، پروفیسر جاوید کی ہلاکت کے بعد نیب حکام کا کہنا ہے کہ سرگودھا یونیورسٹی کے میاں جاوید کی موت نیب کی حراست میں نہیں ہوئی بلکہ وہ لاہور جیل میں قید تھے، نیب حکام نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ دو ماہ قبل احتساب عدالت نے میاں جاوید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا، دوسری جانب جیل حکام نے کہا کہ پروفیسر محمد جاویدکو میڈیکل چیک اپ کے بعد دوا دے دی تھی، پروفیسرجاوید ہسپتال سے جیل کی بیرک میں پہنچتے ہی دم توڑ گئے، واضح رہے کہ ان کی موت کے بعد بھی پروفیسر جاوید کی ہتھکڑیاں نہیں اتاریں گئیں، دوسری جانب خبر رساں ادارے این این آئی کا کہنا ہے کہ لاہور کی کیمپ جیل میں پروفیسر محمد جاوید دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے ۔پروفیسر محمد سرگودھا یونیورسٹی لاہور کے غیر قانونی قیام کے کیس میں ملوث تھے اور نیب کی زیر تفتیش تھے ۔ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل پہنچتے ہی دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا اور وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔  پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی لاہور کے غیر قانونی قیام کے کیس میں ملوث تھے، ان کی جیل میں پراسرار ہلاکت ہوگئی، ایک نجی ٹی وی چینل نے خبر نشر کی کہ کیمپ جیل انتظامیہ کی جانب سے موت کے بعد پروفیسر میاں جاوید کی ہتھکڑیاں بھی نہیں اتاریں گئیں اور ان کی ہتھکڑیاں لگی لاش کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…