اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کا شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی بنانے کا فیصلہ مدر آف آل ڈیلزقرار، معروف صحافی رئوف کلاسرا نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے حوالے سے جو پہلے مؤقف اپنایا تھا وہ بالکل درست تھا
کہ جس میں انہوں نے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے سے صاف انکار کر دیا تھا ۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس عہدے پر ایک نیوٹرل شخص کو لگانا چاہئے تھا اس کیلئے فخر امام اور اختر مینگل موزوں نام تھے ۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ کسی غیر جانبدار شخص کو لگاتے چاہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کی جماعت اسمبلی میں نہ آتی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایسے شخص کو چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی بنایا جو نیب حراست میں ہے اس کو جمہوریت نہیں بلکہ مدر آف ڈیلز کہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہمجھے تو یہ سوچ کر عجیب لگ رہا ہے کہ شہباز شریف کو جیل سے لایا جائے گا اور وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کریں گے پھر انہیں منسٹر انکلیو لایا جائے گا جہاں وہ دس روز قیام کریں گے اور اجلاسوں کی صدارت کریں گے اور ایک ملزم اور ایک قیدی کو اس تمام کام کے پیسے بھی ملیں گے۔ وزیراعظم کہاں کہاں اپوزیشن کے ساتھ سمجھوتہ کریں گے ا س سے تو ایسے ہی لگتا ہے کہ عمران خان نے این آر او دینا شروع کر دیا ہے اور پہلا این آر او شہباز شریف کو دے دیا ہے۔یہ کرپشن کرنے والوں کی فتح ہے ، وزیراعظم کہاں کہاں اپوزیشن کے ساتھ سمجھوتہ کریں گے ا س سے تو ایسے ہی لگتا ہے کہ عمران خان نے این آر او دینا شروع کر دیا ہے اور پہلا این آر او شہباز شریف کو دے دیا ہے۔یہ کرپشن کرنے والوں کی فتح ہے ،اس اقدام سے پارلیمنٹ مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوئی ہے۔اور یہ حکومت اور وزیراعظم عمران خان کی بہت بڑی شکست ہے۔