اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پیمراکا 17 ٹی وی چینلز کو وزیراعظم سے متعلق جھوٹی خبر چلانے پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری ، سات یوم میں جوابدہی کا حکم

datetime 8  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سترہ د نیوز چینلز کو وزیراعظم پاکستان عمران خان سے متعلق جھوٹی خبر نشر کرنے پراظہارِوجوہ کے نوٹسز جاری کر دیئے۔ تمام نیوز چینلز نے وزیراعظم عمران خان کی چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے ملاقات کی خبرنشر کی۔ ان چینلز میں آج نیوز، ، بول نیوز، 7نیوز، میٹرو1، ہم نیوز، اے آر وائی نیوز، سماء، پبلک نیوز جی این این اور K21نیوز شامل ہیں۔

یاد رہے کہ جھوٹی خبر نشر کرنا پیمرا قوانین بشمول پروگرام و ایڈورٹائزنگ ضابطۂ اخلاق 2015ء کی بھی صریحاََ خلاف ورزی ہے۔ اس سلسلہ میں اتھارٹی متعدد بار تمام ٹی وی چینلز کو تنبیہہ جاری کر چکی ہے۔ علاوہ ازیں متعدد چینلز کو جھوٹی، بے بنیاد اور من گھڑت خبر نشر کرنے پر جرمانے بھی ہو چکے ہیں۔ نیوز چینلزاس بات کے پابند ہیں کہ کسی بھی خبر کو نشر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کر لیں ۔ تاہم مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ نیوز چینلز آگے بڑھنے کی دوڑ کسی بھی چینل پر چلنے والی بریکنگ نیوز کومن و عن بغیر تصدیق کئے اپنے مذکورہ چینلز پر نشر کر دیتے ہیں۔ اتھارٹی کے متعددبار نوٹسز اور جرمانہ کے باوجود غیر تصدیق شدہ خبروں کی نشریات ٹی وی چینلز پر معمول بن چکا ہے۔ تمام ٹی وی چینلز اس طور کی خبروں کی وجہ سے اپنی صحافتی ذمہ داریوں کا احسن انداز سے پیش کرنے سے قاصر ہیں اور آئے روز کوئی نہ کوئی بے بنیاد، من گھڑت اور جھوٹی خبرکو بریکنگ نیوز بنا کر ناظرین میں ہیجان اور بے یقینی کی فضا کو تقویت دیتے ہیں۔ پیمرا قوانین کے تحت نشریات میں درست اور سچی خبریں دینا چینل مالکان کی اولین ذمہ داری ہے ۔ اس کے حصول کیلئے ادارہ جاتی نگران کمیٹیوں کی تشکیل لازمی ہے۔ علاوہ ازیں کسی بھی صحافتی اصول سے رُوگردانی اور غلطی کو روکنے کیلئے مناسب ٹائم ڈیلے میکنزم کی تنصیب بھی نشریات کا لازمی جزوہے

تاہم پیمرا کی متعدد باریادہانی کے باوجود بھی چینلز مالکان ادارہ جاتی کنٹرول کو یقینی بنانے کیلئے خاطر خواہ انتظام کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے آئے روز من گھڑت، جھوٹی اور بے بنیاد خبریں نشریات کا حصہ بن جاتی ہیں۔ پیمرا نے تمام چینلز کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سات یوم کے اندر جوابدہی کا حکم دیاہے۔ مقررہ وقت میں جواب نہ ملنے کی صورت میں تمام چینلز کے خلاف پیمرا قوانین کے تحت یکطرفہ کاروئی عمل میں لائی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…