مردان (نیوز ڈیسک) آئل ٹینکر میں چھپا کر معصوم بچوں کی ایران سمگلنگ بارے ویڈیو سامنے آئی، جسے مردان میں ایک بچی جو 19 ستمبر سے لاپتہ ہے کے والد نے دیکھا اور اپنی بچی کو شناخت کر لیا، اس چھ سالہ بچی کا نام فرشتہ نور ہے، بچی گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی، فرشتہ نور کے والد نے کنٹینرز میں موجود بچوں میں سے اپنی بچی کو پہچان لیا ہے اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس کی بچی کو بحفاظت ان کا پہنچایا جائے۔
بچی کے والدین کا تعلق مردان کے علاقے منڈی شریف آباد سے ہے۔ نامعلوم ملزمان کے خلاف سٹی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا، جب یہ ویڈیو اس بچی کے والد نے دیکھی تو اس نے اپنے خاندان والوں کو بھی ویڈیو دکھائی جس میں انہوں نے اپنی بچی فرشتہ نور کو شناخت کر لیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران میں بچوں کی اسمگلنگ کی ویڈیو کے معاملے پر ترجمان خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ بازیاب بچی کی فیملی کے ساتھ ابھی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ ایران میں بچوں کی اسمگلنگ کی ویڈیو والا معاملہ دیکھ رہے ہیں، تاحال بچی کی فیملی سے رابطہ نہیں ہوا۔ایک آئل ٹینکر میں بچوں کو ایران اسمگل کیا گیا تھا جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ ترجمان کے پی حکومت نے کہا کہ آئی جی خیبر پختونخوا نے معلومات کا تبادلہ کیا ہے، ڈی آئی جی محمد علی گنڈاپور اس معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پولیس اور ایف آئی اے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، تاہم جس ادارے نے ویڈیو دی اسے حکومت سے بھی رابطہ کرنا چاہیے تھا۔دریں اثنا آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بازیاب بچی کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں، پولیس اور ایف آئی اے مل کر کام کر رہے ہیں۔آئی جی کے پی نے کہا کہ ابھی تک بچی کی شناخت سے متعلق کوئی تصدیق نہیں آئی، ڈی آئی جی محمد علی گنڈاپور بچی کی فیملی سے رابطہ کرکے بریف کریں گے۔
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں پاکستانی بچوں کو ایک آئل ٹینکر میں ڈال کر ایران اسمگل کیا گیا تھا، جہاں انھیں بازیاب کرلیا گیا ہے، مقامی این جی او کا دعوی ہے کہ بچوں کو مردان، پشاور، نوشہرہ اور وزیرستان سے اغوا کیا گیا ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا اور نجی چینل پر آئل ٹینکر کے ذریعے سمگل شدہ بچوں کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے اس کا پاکستان یا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں ہے آئل ٹینکر کے ذریعے سمگل کئے گئے بچوں کا بلوچستان کے راستے سے نہیں بلکہ افغانستان کے راستے سمگل ہوئے ہیں
جو بچے سمگل ہوئے ہیں ان کا تعلق افغانستان سے ہے جنہیں افغانستان کے راستے سے ایران سمگل کیا گیا ہے جو کہ ٹینکر ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یہ ٹینکر بھی بلوچستان میں نہیں ہوتے لیکن محکمہ داخلہ بلوچستان واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے اس ویڈیو کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ سوشل میڈیا اور نجی چینل پر آئل ٹینکر جس میں بچوں کے سمگل ہونے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے اس ویڈیو کا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی بلوچستان کے راستے یہ آئل ٹینکر ایران گیا ہے متعلقہ ادارے اس حوالے سے ان چیزوں پر نظر رکھتے ہیں جو بچے ویڈیو میں دکھائے گئے ہیں وہ فارسی زبان میں بات کررہے یہ پاکستانی نہیں بلکہ افغانستان سے تعلق رکھتے ہیں بچوں کے حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں ۔