لاہور( این این آئی)محکمہ موسمیات نے معمول سے کم بارشوں کے بعد رونما ہونے والی صورتحال کی باعث ملک میں خشک سالی کا تیسرا الرٹ جاری کردیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے 27 اضلاع کو درمیانے درجے سے لیکر شدید خشک سالی کا سامنا ہے۔
بلوچستان میں آواران، بولان، گوادر، چاغی، کیچ، خاران، نوشکی، پنجگور ، واشک، مستونگ اور کوئٹہ اس فہرست میں شامل ہیں۔سندھ میں بدین، دادو، حیدر آباد، جامشورو، کراچی، خیرپور، لاڑکانہ ، مٹیاری، پڈعیدن، روہڑی، سجاول، ٹھٹھہ ، تھرپارکر اور عمر کوٹ وغیرہ شامل ہیں اور اس خشک سالی کے اثرات واضح نظر آرہے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق رواں برس صوبہ سندھ میں معمول سے 71 فیصد کم اور بلوچستان میں 44.2 فیصد کم بارشیں ہوئیں جبکہ سندھ کے 19 اور بلوچستان کے 8 اضلاع کو شدید خشک سالی کا سامنا ہے۔ اسی طرح خیبر پختونخوا ہ میں معمول سے46 فیصد کم بارشیں ہوئیں۔محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ الرٹ میں ڈیموں میں پانی کی سطح 9 سال کی کم ترین سطح پر پہنچنے کا کہا گیا ہے جبکہ بارشیں نہ ہونے اور خشک سالی کے باعث زراعت اور لائیو اسٹاک متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے معمول سے کم بارشوں کے بعد رونما ہونے والی صورتحال کی باعث ملک میں خشک سالی کا تیسرا الرٹ جاری کردیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے 27 اضلاع کو درمیانے درجے سے لیکر شدید خشک سالی کا سامنا ہے۔ بلوچستان میں آواران، بولان، گوادر، چاغی، کیچ، خاران، نوشکی، پنجگور ، واشک، مستونگ اور کوئٹہ اس فہرست میں شامل ہیں۔