اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اے این پی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان نے الزام عائد کیا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم)سربراہ منظور پشین کو اسلام آباد دھرنوں کے دوران کچھ حلقے سپورٹ کررہے تھے۔روزنامہ جنگ کے مطابق اے این پی کے نوجوان رہنما جو کہ پارٹی سربراہ اسفندیار ولی خان کے بیٹے ہیں ۔ان کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
جس میں ان کا کہنا تھا کہ پشتون ایکشن کمیٹی پس منظر میں چلی گئی تھی اور منظور پشتین اسلام آباد احتجاج کے دوران سامنے آگئے تھے اور کسی نے انہیں کنٹینر بھی فراہم کیا تھا تاکہ وہ تقریریں کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ اے این پی سربراہ اسفند یار ولی خان ، مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین سمیت متعددد رہنما ئوں اور کارکنان نے اسلام آباد دھرنوں میں شرکت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ منظور پشین نے دھرنے جاری رکھتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ مسائل کے حل تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔اسی دوران افغان صدر نے دھرنوں کے حق میں ٹوئٹ کیا اور پھر سب کچھ تبدیل ہوگیا اور کنٹینر بھی واپس لے لیا گیا۔اے این پی کے سیکرٹری خارجہ امور بشیر احمد مٹہ نے ٹوئٹ کیا کہ یہ کافی پریشان کن ہے ، پارٹی کو اس معاملے کی مرکز کی سطح پر واضح کرنا چاہئے کیوں کہ یہ اہم اور حساس معاملہ ہے۔جب بشیر احمد مٹہ سے رابطہ کیا گیاتو ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹ میں کوئی انوکھی بات نہیں ہے ، یہ ایک حساس معاملہ ہے اور پارٹی کو اس کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں جانتا کہ اس بیان کی بنیاد کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے مختلف حصے ہیں اور متعدد عہدیدار ہیں لیکن پالیسی بنانا مرکزی قیادت کی ذمہ داری ہے۔