لاہور (آئی این پی) گورنر پنجاب چوہدری سرور کی جانب سے وزیر اعظم کے گورنر ہاؤس لاہور کی دیواریں گرانے کے فیصلے کی مخالفت کا انکشاف ہوا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں گورنر ہاؤس کی دیواریں گرانے کا حکم دیا گیا تو سب ششدر رہ گئے ، چوہدری سرور نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکو وزیراعظم کو اس فیصلے کو واپس لینے کیلئے درخواست کی منت سماجت بھی کی ۔
پیر کو نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم ہفتے کے روز لاہور میں پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پہنچے تو جاتے ہی یہ حکم دے دیا کہ گورنر ہاؤس لاہور کی دیواریں گرا دی جائیں جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تمام لوگ ششدر رہ گئے ۔وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر کو کہا کہ فوری طور پر آپ چلے جائیں یہاں سے اور گورنر ہاؤس کی دیواریں گروانے کا کام شروع کروا دیں ۔ اس معاملے کے پیچھے حکومتی تیاری نہیں تھی اور نہ ہی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی گئی تھی ۔ قانون کے مطابق اگر تاریخی عمارت کا کوئی معمول سے ہٹ کر کسی اور کام میں استعمال کیا جائے تو اس میں چھ ماہ سے ایک سال تک کی سزا بھی ہو سکتی ہے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے جاری احکامات کے بعد گورنر پنجاب نے بھی وزیر اعظم کو منانے کی کوشش کی گئی مگر وہ نہ مانے ۔ گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس جا کر بھی کہا کہ دیواریں نہ گروائی جائیں تو عثمان بزدار نے بھی کہا کہ گورنر ہاؤس وفاق کی علامت ہے اس کی دیواریں نہیں گرانی چاہئیں۔ اس سے بہت نقصان ہو گا مگر عمران خان اپنی بات پر ڈٹے رہے ۔ واضح رہے کہ گورنر ہاؤس کی دیوار گرائے جانے کا عمل لاہور ہائی کورٹ کے حکم پرروک دیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے ۔ جوقانونی نقطہ نظر کو سامنے رکھ کر معاملہ حل کرے گی ۔