جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف میں گورنر ہاؤس لاہور کی دیواریں گرانے کے فیصلے کی شدیدمخالفت ، گورنرچوہدری سرور اوروزیراعلیٰ عثمان بزداربار بار کیا کہتے رہے؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 3  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور (آئی این پی) گورنر پنجاب چوہدری سرور کی جانب سے وزیر اعظم کے گورنر ہاؤس لاہور کی دیواریں گرانے کے فیصلے کی مخالفت کا انکشاف ہوا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں گورنر ہاؤس کی دیواریں گرانے کا حکم دیا گیا تو سب ششدر رہ گئے ، چوہدری سرور نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکو وزیراعظم کو اس فیصلے کو واپس لینے کیلئے درخواست کی منت سماجت بھی کی ۔

پیر کو نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم ہفتے کے روز لاہور میں پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پہنچے تو جاتے ہی یہ حکم دے دیا کہ گورنر ہاؤس لاہور کی دیواریں گرا دی جائیں جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تمام لوگ ششدر رہ گئے ۔وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر کو کہا کہ فوری طور پر آپ چلے جائیں یہاں سے اور گورنر ہاؤس کی دیواریں گروانے کا کام شروع کروا دیں ۔ اس معاملے کے پیچھے حکومتی تیاری نہیں تھی اور نہ ہی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی گئی تھی ۔ قانون کے مطابق اگر تاریخی عمارت کا کوئی معمول سے ہٹ کر کسی اور کام میں استعمال کیا جائے تو اس میں چھ ماہ سے ایک سال تک کی سزا بھی ہو سکتی ہے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے جاری احکامات کے بعد گورنر پنجاب نے بھی وزیر اعظم کو منانے کی کوشش کی گئی مگر وہ نہ مانے ۔ گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس جا کر بھی کہا کہ دیواریں نہ گروائی جائیں تو عثمان بزدار نے بھی کہا کہ گورنر ہاؤس وفاق کی علامت ہے اس کی دیواریں نہیں گرانی چاہئیں۔ اس سے بہت نقصان ہو گا مگر عمران خان اپنی بات پر ڈٹے رہے ۔ واضح رہے کہ گورنر ہاؤس کی دیوار گرائے جانے کا عمل لاہور ہائی کورٹ کے حکم پرروک دیا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے ۔ جوقانونی نقطہ نظر کو سامنے رکھ کر معاملہ حل کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…