کوہستان (آئی این پی )2012 میں پیش آنے والے کوہستان ویڈیو اسکینڈل کا 6 سال بعد ڈراپ سین ہوگیا اور گرفتار 4 ملزمان نے لڑکیوں کے قتل کا اعتراف کر لیا۔پولیس کے مطابق ملزمان کو گزشتہ دنوں گرفتار کیا گیا تھا جو کہ مقامی عدالت سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں اور گرفتار ملزمان مبینہ طور پر قتل کی گئی لڑکیوں کے رشتے دار ہیں۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر افتخار خان کا کہنا ہے کہ گرفتار 4 ملزمان نے لڑکیوں کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ڈی پی او نے بتایا کہ ملزمان کا بیان میں کہنا ہے کہ 3 لڑکیوں کو
فائرنگ کرکے قتل کیا اور 2 ابھی زندہ ہیں جب کہ لڑکیوں کے قتل کے بعد ان کی لاشیں نالہ چوڑ میں بہا دی تھیں۔پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں عمر خان، مولانا حبیب الرحمان، سمیر اور شبیر شامل ہیں اور دیگر 8 ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔یاد رہے کہ 2012 میں وائرل ہونے والی ویڈیو میں دو بھائیوں کو رقص کرتے اور 5 لڑکیوں کو تالی بجاتے دیکھا گیا تھا جس کے بعد مبینہ طور پر لڑکیوں کو قتل کر دیا گیا تھا اور ویڈیو میں نظر آنیوالے لڑکوں کے 3 بھائی بھی قتل کر دیئے گئے تھے۔