پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے سب سے مضبوط حکمران ہونے کے باوجود عمران خان جس اپوزیشن کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اس کے پاس یوٹرن لیکر جانا پڑیگاکیونکہ۔۔ کپتان کو آنیوالے خطرے سے آگاہ کر تے ہوئے کیا مشورہ دیدیا گیا

datetime 1  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان اور ان کی حکومت کیلئے راوی چین ہی چین لکھ رہا ہے ، اپوزیشن کی دھجیاں اڑا دینے والی پی ٹی آئی حکومت کو بہرحال اپوزیشن سے مصالحت کرنا پڑیگی کیونکہ۔۔ معروف صحافی سہیل وڑائچ نے کپتان کومحتاط اور نپا تلا انداز اپنانے کامشورہ دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی سہیل وڑائچ نے عمران خان کو آنیوالے دنوں میں اپوزیشن کی

ضرورت اور اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے محتاط اور نپا تلا انداز اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔ اپنے کالم میں سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ کامیابیوں اور کمزوریوں سے ہٹ کر عمران خان کو اوورسیز پاکستانیوں کے علاوہ ملک کے اہم ترین اداروں کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہے۔وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں سیاست میں اپنے حصے سے زیادہ ملا ہے اس وقت صدر مملکت کے عہدے کے علاوہ تین صوبوں میں ان کی حکومت ہے فوری طور پر کسی سیاسی احتجاج کا امکان نظرنہیں آتا، قومی اداروں کی طرف سے حکومت پر کوئی سوال کرنے کےبجائے ان کی امداد کی جا رہی ہے۔ مذہبی حوالے سے احتجاجی گروپس کو روکنے کیلئے سب ادارے اکٹھے ہو گئے اور عمران حکومت کی رٹ کو مضبوط تر کر دیا۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ عمران خان کو کتنی معاونت حاصل ہے، ایسے میں اگر وہ کوئی کارنامہ نہ دکھا سکے تو ان کی مستقبل کی سیاست کو دھچکا پہنچے گا۔عمران خان کی جارحانہ پالیسی بظاہر انہیں فائدہ دے رہی ہے ۔ فوادچوہدری اور عمران خان جب اپوزیشن کے لتے لیتے ہیں تو تحریک انصاف کے نوجوان تالیاں پیٹتے ہیں لیکن آنے والے دنوں میں انہیں یوٹرن لیکر مصالحتی پالیسی اپنانی ہو گی۔ مصالحتی پالیسی اپنائیں گے تو جنوبی پنجاب کیلئے قانون سازی ہو سکے گی وگرنہ نیا صوبہ بنانے کا خواب ادھورا ہی رہ جائے گا۔ اگر مصالحت نہ ہوئی اور نئے ٹیکس لگائے گئے

(جو لگائے بغیر کوئی چارہ نہیں ہو گا) تو اپوزیشن اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی اور بازار بند کرا دے گی۔ ظاہر ہے کہ ایسی نوبت آئی تو یہ ملک کیلئے اچھا شگون نہیں ہوگا۔توقع کرنی چاہئے کہ تحریک انصاف کی قیادت سوچ سمجھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کر کے معیشت کو پہلی ترجیح بنائے گی اورسارے معاملات وزیر خزانہ پر نہ چھوڑےگی، خسرو بختیار اور شاہ محمود قریشی کو بھی اس صلاح مشورے میں شامل کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…