اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے نہ رکھنے والے 20 ہزار مالدار افراد کا سراغ لگالیا،بڑا کریک ڈاؤن شروع

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومت کے ابتدائی 100 روز کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس گوشوارے نہ رکھنے والے 20 ہزار مالدار افراد کی نشاندہی کردی اس حوالے سے 6 شعبہ جات کے بارے میں حکومت کی 100 روزہ کارکردگی اجاگر کرنے کے لیے 68 صفحات پر مشتمل دستاویز جاری کی گئیں جس میں معیشت کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق نان فائلر افراد کے خلاف مہم میں ایف بی آر نے بھاری مالیت کے ٹھوس اثاثہ جات رکھنے والے 3 ہزار سے زائد افراد کو نوٹسز جاری کیے، جن کے بڑے شہروں کے پوش علاقوں میں عالیشان مکانات بھی تھے۔مذکورہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں صرف 72 ہزار لوگوں نے اپنی آمدنی 2 لاکھ روپے سے زائد ظاہر کی ہے، اس معمولی تعداد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اتنے افراد تو صرف اسلام آباد میں ہوں گے جن کی آمدنی 2 لاکھ روپے یا اس سے زائد ہوگی۔رپورٹ میں ایف بی آر کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے بیرونِ ملک موجود اکاؤنٹس کے اکھٹے کیے گئے اعداد و شمار بھی شامل تھے جو ٹیکس کی معلومات کے تبادلے کے کثیر جہتی کنونشن کے تحت 29 ممالک سے حاصل کیے گئے تھے۔رپورٹ میں بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے منظور کردہ حالیہ ٹیکس پالیسی کے تحت حکومت بینک سے رقوم کی منتقلی پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم اور بینکنگ سیکٹر، کم قیمت ہاؤسنگ اور ذراعت پر نافذ کردہ ٹیکس کم کرنا چاہتی ہے۔رپورٹ میں صوبوں کی جانب سے انکم ٹیکس، ٹیکس سے استثنیٰ پر نظرِ ثانی اور مستقبل میں ٹیکس استثنیٰ کو روکنے کے اقدمات کا ذکر بھی کیا گیا۔رپورٹ میں حکومت کی ایڈہاک ٹیکس پالیسیوں کو درمیانی مدت کے پالیسی فریم ورک سے تبدیل کرنے اور اس بارے میں سالانہ بجٹ کی رہنمائی کے لیے بھی نشاندہی کی گئی۔

اس کے علاوہ مذکورہ رپورٹ میں ٹیکس اصلاحات کے لیے 3 سالہ روڈ میپ بھی دیا گیا جس میں انتظامی اقدامات کے تحت کاروباری معاملا ت کو ڈیجیٹلائز کرنا، صارفین کو فراہم کی جانے والی خدمات بہتر کرنا، ٹیکس دہندگان اور وصول کنندگان کے درمیان انٹر فیس کو کم کرنا، کسٹم کے لیے واحد قومی اتھارٹی، ٹیکس جمع کرنے والوں، انسپکٹروں اور آڈیٹروں کے صوابدیدی اختیار کو کم کرنا شامل ہیں۔ان اقدمات میں ایف بی آر کے انٹرنل آڈٹ ونگ میں اصلاحات بھی شامل ہیں جسے بعد ازاں وزیر اعظم ہاؤس سے منسلک کیا جائے گا۔ان اصلاحات میں ٹیکس قوانین کو سادہ بنانا اور صوبوں میں ٹیکس جمع کرنے کے لیے ون ونڈو نظام متعارف کروانا بھی شامل ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…