میران شاہ(آئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان آئندہ دوبارہ اپنی سرزمین پر کسی اور کی جنگ نہیں لڑے گا،پاکستانی عوام پر جنگ مسلط کی گئی، دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے خون پسینہ بہایا، پاکستانی معیشت کو ایک مسلط کرد ہ جنگ میں بہت نقصان ہوا ، ہماری افواج اور انٹیلی جنس نے بہادری سے یہ جنگ لڑی اور قبائلی عوام نے جوانمردی سے حالات کا سامنا کیا ہے ، پاکستان میں دیر پا امن کے لیے
افغانستان میں امن چاہئے اس لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر امن عمل کو آگے بڑھایا جائے گا اور افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے، وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کے دورہ کے دوران یادگارشہداء پر پھول بھی چڑھائے جبکہ وزیراعظم کو جاری آپریشنز، بے گھر افراد کی بحالی، سماجی و معاشی ترقی کے منصوبوں اور پاک افغان سرحد پر آہنی باڑ کی تنصیب کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کرتے ہوئے باڑ کی تنصیب کا کام بھی معائنہ کیا۔ پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیر ستان کا دورہ کیا جس دوران سیکیورٹی صورتحال ، جاری آپریشنز اور بے گھر افراد کی بحالی پر بریفنگ دی گئی، اس موقع پر شما لی اور جنو بی وزیر ستان کے کے قبا ئلی عما ئد ین کے مشتر کہ جر گہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں کی عوام کے جذبہ کو سراہا جنہوں نے دہشت گردی کے خطرات اور چیلنجز سے ڈٹ کر مقابلہ کیاانہوں نے پاک فوج ،سیکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیز کو دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشنز کرنے پر سراہا۔ انہوں نے کہا کہ
دنیا میں کسی بھی ملک اور انکی افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج اور پاکستان جیسی کامیابیاں حاصل نہیں کی ہوں گی، ہم نے ایسی جنگ کا سامنا کیا جو ہم پر مسلط کی گئی اور اس کیلئے ہم نے سماجی و معاشی و انسانی اور اپنے پیاروں کے خون کی قیمت ادا کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں دوبارہ ایسی کوئی جنگ نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان سمیت اپنی سرحدوں کے دوسری جانب بھی امن کے خواہشمند ہیں،پاکستان افغانستان امن عمل میں اپنا کردار ادا کرے گا،
افغانستان میں امن پاکستان میں مستقل امن حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے، وزیراعظم نے شہداء کے اہلخانہ اور ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پاکستان کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ وزیراعظم نے نئے قائم ہونے والے اضلاع کیلئے مختلف فلاحی پیکجز کا اعلان کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک تعلیمی یونیورسٹی، آرمی کیڈٹ کالج اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ ایک نئے پاکستان کا قیام عمل میں آرہا ہے۔وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ
تمام صوبوں سے این ایف سی سے 3فیصد حصہ ضم ہونے والے اضلاع کو دیا جائے گا، بلدیاتی انتخابات اور صوبائی انتخابات کا جلد انعقاد کیا جائے گا تاکہ نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کو یقینی کیا جائے گا۔انہوں نے پولیس اصلاحات کا بھی اعلان کیا اور اس عزم کا اظہا رکیا کہ ملازمتوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے لیویز اور خاصہ دارفورس کے تحفظات کو ختم کیا جائے گا۔ تنازعات کے حل کیلئے کونسل کے نظام مشاورت کے ذریعے جلد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کیلئے میڈیکل کالج اور ہسپتال کا قیام اور شمالی وزیرستان کیلئے یونیورسٹی اور آرمی کیڈٹ کالج کا قیام ، ضم ہونے والے رہائشیوں کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ ، تجربہ کارڈاکٹر کی کمی پوری کرنے کیلئے ٹیلی میڈکس کا نظام لایا جائے گا۔انہوں نے قطر کی جانب سے پیش کی جانے والی ملازمتوں کا بڑا حصہ ضم ہونے والے اضلاع کو دینے کا اعلان کیا ۔ وزیراعظم نے پولیس اور فرنٹیئر کور میں لوگوں کو ملازمتیں دینے ، کم ترقی یافتہ علاقہ کیلئے خصوصی کوٹہ ، جنوبی اور شمالی وزیرستان میں موبائل فون کی بحالی ، گھروں کی تعمیر کیلئے قرضے ، لوڈ شیڈنگ کے مسائل ، نادرا کے سنٹر کے قیام اور مساجد کیلئے سولر پینلز کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعظم نے بلاسود قرضوں کی فراہمی اور کھیلوں کے گراؤنڈ بنانے کا بھی اعلان کیا گیا۔