لاہور(نیوز ڈیسک)تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کے تینوں پیداواری یونٹس کا کامیابی کے ساتھ بیک وقت لوڈ ری جیکشن ٹیسٹ کیا گیا۔ لوڈری جیکشن ٹیسٹ تقریباَ ایک ہزار ایک سو میگاواٹ کے لوڈ پر منصوبے کے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کی نگرانی میں کیا گیا۔ ہائیڈرو پاور منصوبوں کے بیک وقت لوڈ ری جیکشن ٹیسٹ کا مقصد زیر آب آلات کی پائیداری اور ٹربائنوں کی رفتار اور پریشر
میں اضافہ کو جانچنا ہوتا ہے ۔ یہ ٹیسٹ پن بجلی منصوبے کی تکمیل اور اس کے تمام پیداواری یونٹ فعال ہونے پر کیا جاتا ہے۔لوڈ ری جیکشن ٹیسٹ تب کیا جاتا ہے جب کوئی پن بجلی منصوبہ مکمل ہوتا ہے۔تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کی ٹربائن کی کارکردگی جانچنے کا ٹیسٹ بھی گزشتہ ہفتے بین الاقوامی ماہرکی نگرانی میں کیا گیا۔ ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق ٹربائن کی کارکردگی ، ماڈل ٹیسٹنگ کے دوران سامنے آنے والی کارکردگی سے بہتر پائی گئی۔تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی رواں سال تکمیل سے پن بجلی کی مجموعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز پیک آورز کے ودران پن بجلی کی مجموعی پیداوار 5ہزار 241 میگا واٹ رہی، جو کہ گزشتہ سال اسی روز 3ہزار 581 میگا واٹ تھی۔ گزشتہ سال کی نسبت یہ اضافہ 46 فیصد ہے۔تربیلا چوتھا توسیعی منصوبہ بجلی کی پیداوار کے آغاز سے اب تک رواں سال پانی کی کم آمد کے باوجود نیشنل گرڈ کو ایک ارب 26کروڑ یونٹ سستی پن بجلی مہیا کرچکا ہے۔ تربیلا چوتھا توسیعی منصوبہ تربیلا ڈیم کی سرنگ نمبر 4پر تعمیر کیا گیا ہے۔منصوبے کی مجموعی پیداواری صلاحیت ایک ہزار 410میگاواٹ ہے۔ اس کے تین پیداواری یونٹ ہیں اور ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 470میگاواٹ ہے۔تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے کی بدولت تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 3 ہزار 478 میگاواٹ سے بڑھ کر 4 ہزار 888 میگاواٹ ہو گئی ہے ۔منصوبے سے ہر سال تقریبا 3 ارب 84 کروڑ یونٹ سستی پن بجلی حاصل ہوگی ۔ منصوبے سے آمدنی کا تخمینہ 30 ارب روپے سالانہ ہے ۔