اسلام آباد(اے این این) پاکستان ٹیلی ویژن( پی ٹی وی) کرپشن کیس میں ڈاکٹرشاہدمسعود کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پرایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا، ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے خودسرینڈر نہیں کیا تھا، تفتیش میں کافی چیزیں باقی ہیں۔ پی ٹی وی کرپشن کیس میں ڈاکٹرشاہدمسعود کو ایف آئی اے ٹیم نے اسلام آباد کی سیشن عدالت سینئر سول جج عامر عزیز کے سامنے پیش کیا اور عدالت سے ڈاکٹر شاہد مسعود کے 10روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
وکیل شاہدمسعود نے کہا 24 گھنٹے کا ریمانڈ کافی ہے، اس سے زیادہ نہ دیاجائے، عدالت نے ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے انکوائری کرلی ہے؟ جس پر ایف آئی اے نے کہا کہ ملزم نے خود سرینڈر نہیں کیا تھا، تفتیش میں کافی چیزیں باقی ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ کیا یہ پہلاریمانڈ ہے یا اس سے پہلے بھی لیا گیا ہے، جس کے جواب میں ایف آئی اے نے بتایا کہ پہلاریمانڈ ہے، کل ضمانت خارج ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا۔دوران سماعت پی ٹی وی کے وکیل نے ہائی کورٹ کے ریکارڈ کی دستاویز بھی پیش کیں اور کہا ہائی کورٹ نے ملزم سے متعلق کچھ ہدایات دیں انہیں بھی دیکھ لیں۔عدالت نے ایف آئی اے سے استفسار کیا کیا کوئی ایساریکارڈبھی ہے جو آپ نے ابھی جمع کرناہے، ایف آئی اے نے بتایا جی ہمیں کچھ مزیدمعلومات درکارہیں۔عدالت نے دلائل کے بعد ملزم کو ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ڈاکٹرشاہدمسعود کو 5روز بعد دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔یاد رہے گذشتہ روز ڈاکٹرشاہدمسعودکو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا تھا۔ 14 ستمبر کو وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اس سے قبل یکم جون کو پی ٹی وی کرپشن کیس میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔واضحرہے ڈاکٹر شاہد مسعود پر بطور چیئرمین پی ٹی وی کروڑوں کی کرپشن کا الزام ہے۔