کراچی(نیوز ڈیسک ) قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن بلاتعطل جاری رکھنے کے ساتھ شہر میں پرانی جھیلیں اور پارکس بحال کرنے کا حکم د یدیا ،قائم مقام چیف جسٹس نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان قبضہ مافیا کے خلاف کیا کاروائی کی گئی، ہم کراچی کو کلین اینڈ گرین
دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر سے تجاوزات ہٹانے کے معاملے پر قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں ڈی جی کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیع صدیقی اور میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان سمیت دیگر نے شرکت کی۔دورانِ اجلاس کے ڈی اے نے تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق رپورٹ جمع کرائی جب کہ قائم مقام چیف جسٹس کو شہر کے پرانے نقشے اور تصاویر بھی پیش کی گئیں، اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس کی جانب سے جھیلوں اور پارکس پر تجاوزات کی نشاندہی کی گئی۔اجلاس میں قائم مقام چیف جسٹس نے تجاوزات کے خلاف کارروائی بلا تعطل جاری رکھنے اور شہر میں پرانی جھیلیں، پارک بحال کرنے کا حکم دیا۔جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ شہر کو اس کی اصل حالت میں بحال کیا جائے جو 30 سال پہلے تھی، تجاوزات کے خاتمے کی مہم میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں جائے گی۔قائم مقام چیف جسٹس نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا صرف یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان قبضہ مافیا کے خلاف کیا کاروائی کی گئی، ہم کراچی کو کلین اینڈ گرین دیکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے پی ای سی ایچ ایس میں چیل کوٹی پر قبضے کی نشاندہی کی اور اسے ختم کرانے کا حکم دیا۔قائم مقام چیف جسٹس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام پر
اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ذمہ داری ادا کرتے تو کراچی کی یہ حالت نہ ہوتی، شہر میں قبضے کرانے میں آپ نے سہولت کاروں کا کام کیا ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے جس میں صدر ایمپریس مارکیٹ اور اس کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ہے جب کہ لائٹ ہاس اور جامع کلاتھ پر بھی غیر قانونی تعمیرات گرادی گئی ہیں۔