اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دہشتگردوں نے گزشتہ روز کراچی میں کلفٹن 4بلاک میں واقع چینی قونصل خانے میں حملے کی کوشش کی جسے پولیس کے جانباز اہلکاروں نے اپنی جان پر کھیل پر ناکام بنا دیا۔ دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی کلفٹن سرکل کی اے ایس پی سہائے عزیز نفری کے ہمراہ موقع پر فوراََ پہنچ گئی تھیں۔
سندھ پولیس کی بہادر خاتون پولیس افسر اے ایس پی سہائے عزیز کی بہادری کے صلے میں انہیں قائداعظم گولڈ میڈل ایوارڈ دئیے جانے کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ چینی قونصل خانے پر حملے کے موقع پر بروقت پہنچ کر دہشتگردوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دینے والے اے ایس پی سہائے عزیز نے اس دوران پیش آئے واقعات سے متعلق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے چینی قونصل خانے پر حملے کی اطلاع 9:16منٹ پر ملی تھی اور جیسے ہی اطلاع ملی میں فوری طور پر نفری لیکر موقع پر پہنچ گئی اور اس دوران میں نے اپنےسینئر اور لوئر سٹاف کو بھی اطلاع کر دی تھی جو کہ پہلے سے ہی راستے میں تھے،وہاں پہنچ کر میں نے کمانڈ سنبھالی اور فوری طور پر اے پی سی (بکتر بند گاڑیاں)بلائیں۔ سہائے عزیز کا کہنا تھا کہ وہاں پہنچ کر سب سے پہلے ہمیں ایڈوانس کرنا تھا تاکہ دہشتگردوں تک پہنچا جا سکے۔ الحمد اللہ ہم نے نہایت چابک دستی سے ایڈوانس کیا ، وہاں ہمارے فارنر سکیورٹی کے اہلکار بھی تعینات تھے جن میں سے ایک اے ایس آئی اور ایک کانسٹیبل تھے جنہوں نےوہاں جام شہادت بھی نوش کیا اور میں ان کو سلام پیش کرنا چاہتی ہوں ۔ بے شک ساری پولیس فورس وہاں ساتھی تھی تاہم ان دونوں نے دہشتگردوں کو ہمارے پہنچنے تک مصروف رکھا اورانہیں اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہونے دیا۔ہم جب وہاں پہنچے ت
و شدید فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا تھا، جب ہم آگے پہنچے تو وہاں ایک شہید پولیس اہلکار کی میت موجود تھی جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کروایا اور میں چینی قونصل خانے میں داخل ہو گئی، وہاں میری ملاقات ایک چینی خاتون سفارتکار سے ہوئی جو مجھے دیکھتے ہی جذباتی ہو گئی اورمیرے گلے لگ گئی ۔ میں نے اسے تسلی دیتے ہوئے کہا کہ آپ محفوظ ہاتھوں میں ہیں اب آپ کو
اپنی حفاظت کے حوالے سے مزید فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔مجھے اس حوالے سے خوشی اور طمانیت کا احساس ہوا کہ ہم نے ہمارے پڑوسی اور دوستوں کو محفوظ رکھا اور اس حملے کو ناکام بنایا۔ سہائے عزیز سے جب سوال کیا گیا کہ ٹی وی فوٹیج میں جب آپ دہشتگردوں کے خلاف ایڈوانس کر رہی تھیں تو اس وقت آپ کو کسی نے گھبرایا ہوا نہیں دیکھا اور نہ ہی ہچکچاہٹ کا احساس
آپ کے چہرے پر نظر آرہا تھا ، یہ کیا چیز تھی اور اس وقت آپ کے کیا احساسات تھے؟ جس پرقوم کی بہادر بیٹی اے ایس پی سہائے عزیز کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں ، میں کیونکہ فوٹیج میں سامنے آگئی اور نظر آرہی ہوں تو اس لئے ایسا سمجھا جا رہا ہے الحمد اللہ ہماری پولیس کا جو بندہ بھی کالی وردی پہنتا ہے تو اس میں ہچکچاہٹ نہیں ہوتی ، ہمیں اسی کام کیلئے ٹریننگ دی جاتی ہے، اور ہمارا یہی کام ہے کہ ہم اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کریں، مجھے اس حوالے سے کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوئی، آئے روز پولیس کے جوان اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اس ملک کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں اور ہم ہر وقت ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔