کراچی /نئی دہلی (آئی این پی ) کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کے پیچھے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)کے کمانڈر اسلم اچھو کا ہاتھ ہونے کا انکشاف ہوا ہے،اچھو چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث ہے اور وہ نئی دہلی کے میکس اسپتال میں زیر علاج ہے، وہ سبی آپریشن میں زخمی ہونے کے بعد بھارت فرار ہواتھا ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کے پیچھے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)کے کمانڈر اسلم اچھو کا ہاتھ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم اچھو چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث ہے اور وہ نئی دہلی کے میکس اسپتال میں زیر علاج ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایل اے کمانڈر اسلم اچھو ڈیڑھ سال قبل سیکیورٹی فورسز کے سبی کے قریب آپریشن میں زخمی ہوا تھا، ڈیڑھ سال پہلے ہونے والے آپریشن میں بی ایل اے کے کئی دہشتگرد مارے گئے تھے جبکہ اسلم اچھو زخمی حالت میں بھارت فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔جہاں اب وہ نئی دہلی کے میکس اسپتال میں زیر علاج ہے اور بھارت کی سیکیورٹی فورسز اس کی دیکھ بھال کررہی ہیں ۔ذرائع کے مطابق اسلم اچھو بی ایل اے کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر کا اہم ترین کمانڈر ہے جو کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔ذرائع کے مطابق اسلم اچھو وکلا، پولیس اہلکاروں، صحافیوں اور ڈاکٹرز کے قتل میں ملوث ہے۔خیال رہے کہ مارچ 2016 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سبی میں ہونے والی کارروائی میں اسلم اچھو مارا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو ہے جس کا تعلق کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)سے ہے اور یہ دہشتگرد ان دنوں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی شناخت عبدالرازق، ازل خان مری عرف سنگت دادا اور رئیس بلوچ کے نام سے ہوئی ہے، دہشتگرد عبدالرازق بلوچستان حکومت کا ملازم اور ضلع خاران کا رہائشی تھا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے ابتدائی رپورٹ تیار کر کے وزیراعلی کو پیش کر دی ہے۔ادھر کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے شوروم پر کارروائی کے دوران دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے، دہشتگرد حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک نے جس شوروم پر گاڑی فروخت کی، چھاپہ وہاں مارا گیا ہے۔