اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے اسمگل شدہ موبائل فونز کے خلاف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1 دسمبر کی مہلت کے بعد اسمگل ہونے والے موبائل فون بند ہو جائیں گے ٗ مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا ٗکرتارپور بارڈر کھولنا پاکستان کا اہم اقدام ہے ٗ 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان کرتارپور کا دورہ کریں گے ٗ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور بارڈر پوائنٹ کھولنے کی تقریب ہوگی ٗ
مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیشرفت انتہائی ضروری ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سیاسی و معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔ذرائع کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنانے پر پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہید اہلکاروں کے لیے فاتحہ کی گئی۔وفاقی کابینہ نے عارف عثمانی کو نیشنل بینک کا نیا صدر مقرر کرنے اور اسمگل شدہ موبائل فونز کا استعمال روکنے کا نظام نافذ کرنے کی منظوری دیدی اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 100 روزہ پلان اور ہاؤسنگ سے متعلقہ ٹاسک فورس کے بارے میں امور بھی زیر غور آئے۔ذرائع کے مطابق تمام وزارتوں، ڈویڑنز اور اداروں کو 100 روزہ پلان پر عمل درآمد رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے ابتدائی کلمات میں وزیراعظم نے کہاکہ ہماراعزم ہے کہ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دہشت گردوں کو باہرسے جو بھی معاونت مل رہی ہے انشاء اللہ ہم ان سب کے پیچھے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر اور اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پہلے سے اس قسم کی کچھ اطلاعات تھیں کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائیگی لیکن یہ پتہ نہیں تھاکہ یہ کارروائیاں کدھر کی جائیں گی۔
وزیراعظم نے اپنے چین کے دورے اور وہاں بے مثال معاہدوں پر دستخط کا بالخصوص ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں چین کے دورے کا رد عمل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دورہ چین کے معاہدے خفیہ ہیں اور ہم عوام کے سامنے ان کی تفصیلات بیان نہیں کرسکتے لیکن آزادانہ رائے رکھنے والے افراد اور دنیا کو پتہ ہے کہ دورہ چین کے دوران چین کے ساتھ پاکستان کے جس قسم کے معاہدے ہوئے ہیں دنیا میں کسی اور ملک سے نہیں ہوئے۔ اس کے بعد خدشہ تھا کہ وہ طاقتیں پاکستان کو کمزور دیکھناچاہتی ہیں اور غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔
ان کو ان سمجھوتوں کے بارے میں فکر تھی، اس کے علاوہ جیسے جیسے معیشت مستحکم ہو رہی ہے انتشار پھیلانے والی قوتیں متحرک ہونے کا بھی خدشہ تھا۔ وزیر اعظم نے خاص طورپر ان شہداء کو داد دی جنہوں نے دہشت گردوں کا راستہ روکا اور ان کی مستعدی اور بہادری کے نتیجے میں قونصل خانے میں کسی چینی اہلکار کو نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسز بڑی مستعدی سے وہاں پہنچیں اور دہشت گردوں کو ناکام بنایا ورنہ اگر وہ عمارت کے اندر چلے جاتے تو بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری انٹیلی جنس اور سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی جنگ کامیابی سے لڑی،
بے مثال قربانیاں دیں، کسی اور ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایسی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ وزیر اعظم نے اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑامنصوبہ تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ خود کش حملہ نہیں بلکہ یہ ڈیوائس رکھی گئی تھی جس کا مقصد صرف انتشار پھیلانا تھا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے کہاکہ کابینہ کے اجلاس باقاعدگی سے ہو رہے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ نواز شریف کے دور میں جب کابینہ کا اجلاس کبھی کبھار ہوتا تھا تو ان کے وزرا ہفتہ ہفتہ ہاتھ نہیں دھوتے تھے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نے چینی حکام کو اعتماد میں لیا۔
چوہدری فواد نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ نے بھی شاہ محمود قریشی سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہاکہ بڑھتے ہوئے پاک چین تعلقات کو دشمن قوتیں ہضم نہیں کر پا رہیں ٗانہوں نے بتایا کہ قونصل خانے میں موجود عملے کے 21چینی سفارتی اہلکار محفوظ رہے۔چوہدری فواد نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان اور چین کی دوستی کو نقصان پہنچانا چاہتی تھیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ دہشتگردی کے واقعہ میں قونصلیٹ کا عملہ محفوظ رہا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ پلاننگ کے ساتھ دہشتگردی کے لیے جمعہ کا دن چنا گیا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ ہنگو میں بھی دھماکہ ہوا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن رہے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عارف عثمانی نیشنل بینک کے نئے صدر ہونگے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 82 ملین کے موبائل فونز پر ٹیکس ادا ہو رہا ہے۔ چوہدری فوادنے کہاکہ ڈھائی ارب روپے کے موبائلز غیر قانونی طریقے سے آ رہے ہیں جن ہر ٹیکس ادا نہیں ہو رہا۔
چوہدری فواد نے کہاکہ اسمگل شدہ موبائل فونز کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ 31 دسمبر کی مہلت کے بعد اسمگل ہونے والے موبائل فون بند ہو جائیں گے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی۔ انہوں نے کہاکہ کرتارپور بارڈر کھولنا پاکستان کا اہم اقدام ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ کرتار پور بارڈر سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہ کہ کرتار پور سکھ برادری کیلئے انتہائی اہمیت کا مذہبی مقام ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سکھ برادری کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔چودھری فواد حسین نے کہاکہ 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان کرتارپور کا دورہ کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارتی صحافیوں کے لیے بھی ویزے کا حصول آسان بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیشرفت انتہائی ضروری ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے 30 سال پہلے گھربنانا شروع کیا تو بنی گالا جنگل اور بیابان تھا، عمران خان نے اس وقت کے قوانین کے مطابق بنی گالا کا گھر بنایا۔