کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہاہے کہ این آر ار نہیں دوں گا کی گردان میں وزیراعظم صاحب نے اپنی ہمشیرہ کو این آر او دلوا دیا،حکومت کے سو دن پورے ہونے میں دس دن باقی ہیں، الٹی گنتی شروع ہوگئی،پہلے سو دن کا حساب دینے کا وقت آیا تو خان صاحب نے نظریہ یوٹرن پیش کر دیا۔پیرکوجاری بیان میں سنیٹر مولابخش چانڈیو نے
کہاکہ عمران خان نے نظریہ یوٹرن پیش کرکے سو دن کے پلان سے بھاگنے کی کوشش کی ہے،ہم خان صاحب اور ان کے ہمنوائوں کو بھاگنے نہیں دیں گے، سو دن کا حساب لیں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومت میں کوئی معقول بات کرنے اور سننے والا ہے ہی نہیں ہے۔وزیراعظم کوئی بھی نامعقول بات کر دیتے ہیں تو کابینہ بھی ہمنوا کی طرح وہی راگ آلاپنا شروع کر دیتی ہے۔مولابخش چانڈیونے کہاکہ کرپشن کا خاتمہ اور طرز حکومت بدلنے کا وعدہ تھا لیکن پہلے تین ماہ میں ہی یو ٹرن لے لیا۔انہوں نے کہاکہ پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں تو دیوانے کی بھڑک تھی اسے کبھی قوم نے سنجیدہ نہیں لیا۔وزیراعظم صاحب فرمائیں کہ معیشت کی بحالی، جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے وعدے کا کیا ہوا۔ایف بی آر، فاٹا ریفارمز، بیورکریسی میں اصلاحات کے وعدوں سے بھی کیا یوٹرن سمجھا جائے ؟۔مولابخش چانڈیو نے کہاکہ سو روز گذر جائیں پھر ایک ایک وعدہ یاد کروائیں گے حساب بھی لیں گے اور جواب بھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات سید حسن مرتضیٰ نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف علیم خان کی میڈیا ٹاک پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے قبضہ مافیا وزیر، چندا چور علیمہ خان کی چوری پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ خیرات کا پیسہ چوری کرکے دبئی لے جانے والی علیمہ خان پر چوری اور منی لانڈرنگ کا
مقدمہ کیوں نہیں بن سکتا؟ سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پارٹی کو صرف جھوٹ بولنا اور جھوٹا پروپیگنڈا کرنا سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف عمران خان بلکہ ان کے تمام ساتھی نیب کو مطلوب ہیں۔ پی ٹی آئی اقتدار میں آکر بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم جب عمران خان کو آئینہ دکھاتے ہیں تو ان کا پورا کنبہ شور مچانے لگتا ہے۔