اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارلحکومت سے سرکاری آفیسر کی پر اسرار طور پر گمشدگی کا ڈراپ سین ہو گیاہے ، سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان سوتیلی بیٹی کی شادی سے ناراض ہوکر دوست کے پاس چلے گئے ۔مذکورہ سرکاری آفیسر کے برادر نسبتی حسن اور اہلیہ زیبا ایاز کی جانب سے اغواء کا وقوعہ بناکر تھانہ میں مقدمہ درج کروانے کے بعد سوشل میڈیا پر بعض پختونوں کی جانب معاملہ کو غلط رنگ دینے پر دوست کے مشور سے ایاز خان ڈیرہ اسماعیل خان اپنے قریبی عزیز اور دوست کے پاس چلے گئے ۔
تاہم ایس ایس پی اسلام آباد سید وقار الدین نے اغواء کا مقدمہ درج ہونے کے بعد معاملے کی خود کمان سنبھالتے ہوئے چند گھنٹوں میں ہی ایاز خان کے قریبی دوست نور عالم خان کو گرفتار کر لیا اور اسے مقدمہ میں نامزد کرنے کا دباؤ ڈال کر اس کے ذریعے ایاز خان کا سراغ لگا لیا۔پولیس ذرائع کے مطابق نور عالم خان نے انکشاف کیا تھا کہ زیبا ایز نے ایاز خان سے دوسری شادی کر رکھی ہے اور اسکی جس بیٹی کی شادی ہے وہ زیبا کی ہی بیٹی ہے اور یہ شادی ایاز خان کی مرضی کیخلاف ہو رہی تھی جسکی وجہ سے ان کے گھر میں جھگڑا بھی چل رہا تھا اور ایاز خان نے یہ شادی رکوانے کیلئے اپنی گمشدگی کا ڈرامہ بنایا تاکہ شادی بھی رک سکے ۔جبکہ ایاز خان نے اپنے دوست کو بچانے کیلئے اور وفاقی پولیس کے دباوٗ پر اپنا ایک ویڈیوپیغام بنا کر وفاقی پولیس کو بھیجاجسے سوشل میڈیا پر بھی اپلوڈ کر دیا گیا تاکہ سوشل میڈیا پر شروع کی گئی من گھڑت مہم بھی ختم کی جا سکے ۔واضح رہے کہ تھانہ آبپارہ میں ایاز خان کی بیوی نے اپنے شوہر کے برادر نسبتی حسن کے ہمراہ درخواست دی تھی ان کی بیٹی کی شادی کی تقریبات جاری تھی جس سلسلے میں ان کا اپنے شوہر ایاز خان سے رابطہ تھا اور ان کے شوہر نے ان کو فون پر بتایا کہ وہ آفس سے نکل آئے ہیں تاہم شام کو انہوں نے بتایا کہ وہ کورنگ ٹاوٗن میں ہیں اور گھر واپس آ رہے ہیں ۔ایاز خان کی بیوی کے مطابق اس کے بعد ان کے دونوں فون بند ہو گئے ۔جبکہ ان کی گاڑی سی ڈی آفس میں موجود پائی گئی تھی ۔جس پر آبپارہ پولیس نے ایس ایس پی اسلام آباد کے حکم پر اگواء کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کیا اور ایاز خان کے دونوں فون نمبرز کی لوکیشن اور آخری فون کالز کا ریکارڈ حاصل کرتے ہوئے ان کی تلاش شروع کر دی تھی ۔ذرائع نے بتایا کہ مقدمہ کے تفتیشی اے ایس آئی یونس جب سٹی سرکل کے کیمروں کی ویڈیو دیکھنے اور اس کا ریکارڈ لینے کیلئے سیف سٹی آفس میں گئے تو وہاں پر انکشاف ہوا کہ سٹی سرکل کے کیمرے بھی خراب ہیں ۔