اسلام آباد(این این آئی)نیب نے ملتان میٹروبس منصوبے سے متعلق میڈیا میں شائع خبروں اور اطلاعات کو قیاس آرائی پر مبنی اور تصوراتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خبریں کچھ وقت کیلئے عام قاری کو متاثرتو کرسکتی ہیں تاہم اس سے پراسیکیوشن کے مقصد کیلئے ٹھوس شواہد کو جھٹلایا نہیں جاسکتا، میڈیا فوجداری مقدمات سے متعلق قیاس آرائی پر مبنی خبر دینے اور رپورٹس سے گریز کرے،
اداروں سے متعلق منفی تاثر اجاگرکرنے سے سرکاری اداروں کیخلاف عوام میں نفرت اور بداعتمادی پیدا ہوتی ہے۔ جمعہ کو نیب کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ میٹرو بس منصوبہ ملتان سے متعلق مجاز حکام نے انکوائری کی منظوری دی، انکوائری کا مقصد منصوبے کی فزیبلٹی سٹڈی اور اس کی منظوری، بولی کا عمل ، ٹھیکے دینے، کام شروع کرنے، بین الاقوامی خریداری، ٹھیکیداروں، سب کنٹریکٹرز کو ادائیگیاں، لینڈ ایکوزیشن کے عمل کا تجزیہ کرنا اور میسرز یابیٹ چائناکے اکاؤنٹس سے رقوم منتقلی کا جائزہ لینا تھا۔ ملتان میٹروبس منصوبے میں مجرمانہ شواہد کے تناظر میں انکوائری کو دو ماہ بعد انویسٹی گیشن میں تبدیل کیا گیا۔بیان کے مطابق انویسٹی گیشن ٹیم کی معاونت کیلئے انجینئرز، بینکرز اور ریونیو افسران پرمشتمل تین ماہرین کی ٹیم تشکیل دی گئی۔ انویسٹی گیشن کے دوران متعلقہ محمکوں کے حکام کنسلٹنٹس، بینکوں کے افسران، اکاؤنٹ ہولڈرز، اراضی مالکان اور سپلائرز سے جامع تفتیش کی گئی۔ نیب کی ٹیم شواہد اکٹھے کرنے کیلئے لاہور، کراچی اور اسلام آباد گئی۔ ریکارڈ کاجائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ قومی خزانے سے سرکری رقم خرچ ہوئی، ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض نے معزز عدالتوں سے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی۔ انویسٹی گیشن کے دوران معلوم ہوا کہ قومی خزانے کو2200 ملین روپے کا نقصان پہنچایا گیا، چھ تعمیراتی کمپنیوں میں سے تین نے قومی خزانے سے غیرقانونی طریقہ سے حاصل کرائی گئی رقم واپس کرنے کیلئے نیب کو درخواست دی،
متعلقہ حکام سے متعلق بیرون ملک معلومات کے حصول کیلئے مشترکہ قانونی معاونت کا طریقہ کار وضع کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب ملتان قانون کے مطابق انویسٹی گیشن کررہا ہے، انویسٹی گیشن مکمل ہونے کے بعد نیب ملتان مزید جانچ پڑتال اور قانونی رائے لینے کیلئے آپریشن ڈویژن اور لیگل ڈویژن کو نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد بھیجے گا، شواہد کی بنیاد پر جانچ پڑتال اور قانونی جائزہ کے مقررہ طریقہ کار کے بعد انویسٹی گیشن رپورٹ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی جوکہ نیب کا اعلیٰ ٰترین فورم ہے جس میں قانون کے مطابق اکھٹے کئے گئے شواہد کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے۔ نیب کا ایگزیکٹو بورڈ قانون کے مطابق مزید کارروائی کا فیصلہ کرنا ہے۔ ان حقائق کے تناظر میں میڈیا کو فوجداری مقدمات سے متعلق قیاس آرائی پر مبنی خبر دینے اور رپورٹس سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ غیرذمہ دارانہ رپورٹنگ سے سرکاری اداروں کی شہرت اور تشخص کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔