پشاور (آئی این پی ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ حکومت نے طاہر داوڑ کی میت وصول کرنے پر فاتحانہ انداز اپنا کر غلط پیغام دیا ، جو اسلام آباد میں اس کی حفاظت نہیں کر سکے وہ لاشوں پر سیاست سے گریز کریں ، ان خیالات کااظہار انہوں نے حیات آباد میں شہید ایس پی طاہر داوڑ کی رہائش گاہ پر فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،
میاں افتخار حسین نے کہا کہ انتہائی حساس اور اہم ایشو پر وفاقی وزراء کے بیانات مایوس کن ہیں ،عمران خان کے ایڈوائزر افتخار درانی اور وزیر داخلہ نے غلط بیانی سے کام لیا جس کی وجہ سے ہم ایک بہادر سپوت سے محروم ہو گئے،میاں افتخار حسین نے کہا کہ طاہر داوڑ کے معاملے پر من گحڑت کہانیوں کا سہارا لیا گیا اور حکومت نے قوم کو دھوکے میں رکھا ، طاہر داوڑ کی شہادت حکومت اور ریاست کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ شہید ایس پی دہشت گردوں کے خلاد سیسہ پلائی ہوئی دیوار تھا اور اس کی شہادت اور ان خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ اسلام آباد سے ایک افسر کا غواء اور افغانستان منتقلی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،پاکستان اور افغانستان کے حالات پہلے ہی کٹھن دور سے گزر رہے ہیں جبکہ اس قسم کے واقعات سے حالات مزید خراب ہونے کا ندیشہ ہے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کر کے مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہید ایس پی کے بیٹے کے مطالبات تسلیم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،مرکزی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ آج اسلام آباد سے سی ڈی اے کے ایک اور افسر ایاز محسود کو اغوا کر لیا گیا ہے جو انتہائی قابل تشویش ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور ایاز محسود کی شہادت کا انتظار کرنے کی بجائے ان کی بازیابی کیلیء فوری اقدامات کرے، انہوں نے کہا کہ حکمران پختونوں کی لاشوں پر سیاست سے گریز کرے اور ہمیں اس نہج پر نہ لائے کہ کل کو اس کیلئے حالات کو قابو کرنا مشکل ہو اجائے۔میاں افتخار حسین نے تمام پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ ایس پی شہید کے اغوا اور قتل کے خلاف ہونے والے کل کے مظاہروں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔