یہ جو شخص ویڈیو میں خاموش بیٹھا ہے نااس کو ۔۔۔ چوہدری سرور اور عثمان بزدار کے درمیان کون جھگڑا کرواناچاہتا ہے؟ بزدارکس کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں؟حامد میر کے سنسنی خیز انکشافات

11  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز جہانگیر ترین اور پرویز الٰہی کے درمیان پنجاب میں سینٹ کی دو نشستوں پر ہونیوالے انتخابات کے حوالے سے ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں ق لیگ کی جانب پرویز الٰہی، طارق بشیر چیمہ اور حافظ عمار یاسر شریک تھے۔ اس ملاقات کے دوران طارق بشیر چیمہ نے جہانگیر ترین سے گورنر پنجاب چوہدری سرور کی شکایت لگاتے ہوئے کہا تھا کہ

چوہدری سرور آپ کے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو نہیں چلنے دیگا اس کو کنٹرول کریں، اس موقع پر پرویز الٰہی نے بھی طارق بشیر چیمہ کی بات کی تائید کرتے ہوئے جہانگیر ترین سے چوہدری سرور کو کنٹرول کرنے کا کہا۔ ملاقات کی ویڈیو لیک ہوگئی اورٹی وی چینلز نے اس ویڈیو کو خوب چلایا۔ میڈیا پر ویڈیو آنے کے بعد پرویز الٰہی کو ایک ہنگامی وضاحتی پریس کانفرنس کرنا پڑ گئی جبکہ طارق بشیر چیمہ کو بھی اس حوالے سے اپنا وضاحتی بیان دیناپڑا۔ جہانگیر ترین اور پرویز الٰہی کی لیک ویڈیو اور اس میں ہونیوالی گفتگو کے حوالے سے معروف صحافی حامد میر نے سنسنی خیز انکشاف کئے ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ میری اطلاعات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار میں آپس میں کوئی لڑائی نہیں ہے۔اس موقع پر پروگرام کے میزبان اور معروف اینکر معید پیرزادہ نے حامد میر سے سوال کیا کہ اس ویڈیو سے لگتا ہے کہ عثمان بزدار کو چلنے نہیں دینگےوغیرہ جس پر حامد میر کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں جو صاحب خاموش بیٹھے ہیں عثمان بزدار ان کا مسئلہ ہے، حامد میر کا اشارہ جہانگیر ترین کی جانب تھا، معید پیرزادہ نے سوال کیا کہ شروع میں تو یہ بات سامنے آئی کہ عثمان بزدار کو تو وہ لیکر آئے عثمان بزدار تو ان کے بندے ہیں جس پر حامد میر نے انکشاف کرتے

ہوئے بتایا کہ جب عمران خان نے عثمان بزدار کی جہانگیر ترین سے پہلی ملاقات کروائی تو جہانگیر ترین ان کو جانتے تک نہیں تھے، جب جہانگیر ترین کو پتہ چلا کہ عثمان بزدار پنجاب کے اگلے چیف منسٹر ہونگے تو یہ ان کیلئے کسی بم دھماکے سے کم نہیں تھا۔میڈیا میں آنیوالی یہ تمام اطلاعات غلط ہیں، جہانگیر ترین عثمان بزدار کو بالکل بھی نہیں جانتے تھے، معید پیرزادہ نے سوال کیا کہ

عمران خان پھر عثمان بزدار کو کہاں سے لیکر آئے؟جس پر جواب دیتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ یہ ایک لمبی کہانی ہے کہ انہوں نے انہیں کس طرح سلیکٹ کیا، یہ بات بھی غلط ہے کہ کسی نے عثمان بزدار کی سفارش کی تھی، حامد میر نے بتایا کہ عمران خان مختلف ریجن کے ایم پی ایز کو گروپس کی شکل میں مل رہے تھے اور اس دوران عثمان بزدار کو ایک ایسے صاحب اپنے ساتھ لے گئے

جو خود چیف منسٹر کے امیدوار تھے ، ان کا اپنا تعلق بھی جنوبی پنجاب سے تھا، عمران خان سے ملاقات میں سب اپنی اپنی باتیں کر رہے تھے کہ مجھے اگر آپ وزیراعلیٰ بنا دیں تو میں یہ کر دوں گا ، میں وہ کردوں گا، مگر عثمان بزدار خاموشی سے بیٹھے رہے، انہوں نے عمران خان سے کوئی بات نہیں کی، جب سب عمران خان سے مل کر واپس جانے لگے تو چلتے ہوئے عثمان بزدار نے

عمران خان سے کہا کہ میں نے ایک چھوٹی سی بات کرنی تھی آپ سے، عمران خان نے کہا کہ ہاں! کریں بات، عثمان بزدار نے عمران خان سے پھر کہا کہ میرا علاقہ تونسہ شریف کے آگے بارتھی کا علاقہ ہے ، میرے علاقے میں کوئی ہسپتال نہیں ہے ، مویشی اور انسان ایک ہی جگہ سے پانی پیتے ہیں، میرے علاقے کے لوگ وہ پانی پینے سے بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں، وہاں ایک ہسپتال بنوا دیں،

آپ کی بڑی مہربانی ہو گی، عمران خان نے ان کو بٹھا لیا، اس کے بعد ان کا انٹرویو شروع۔ اس موقع پر معید پیرزادہ نے سوال کیا کہ کہیں عثمان بزدار کو کسی نے بتا کر تو نہیں بھیجا تھا کہ عمران خان کی یہ کمزوری ہے،ہسپتال عمران خان کی کمزوری ہے۔ حامد میر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ مجھے نہیں پتہ، لیکن عثمان بزدار کو آپ ملیں تو وہ انتہائی حلیم انسان ہیں،

ان کا سب سے بڑا پلس پوائنٹ بھی ان کی ہمدردی اور حلیم الطبعی ہے اور ان کی سب سے بڑی کمزوری بھی ان کی یہی بات ہے۔ کیونکہ ان کی حلیم الطبعی کی وجہ سے بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بہت کمزور انسان ہیں۔ معید پیرزادہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ان کے ساتھ کام کرنیوالے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کمزور نہیں ہیں، ان کے ساتھ سیکرٹریٹ وغیرہ میں کام کرنیوالے افسران اور

مشیر وں کا کہنا ہے کہ وہ بالکل بھی کمزور نہیں اور ان کے بارے میں یہ غلط آئیڈیا ہے ، انہوں نے سب کو اپنی اپنی جگہ باندھ کر رکھا ہوا ہے۔ اس موقع پر حامد میر کا کہنا تھا کہ اس میں چوہدری سرور کا بھی ایک کردار ہے، چوہدری سرور پنجاب کے گورنر بھی ہیں اور ان کے ایڈوائزر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں، اس موقع پر معید پیرزادہ نے حامد میر کی بات پر حیرت کا اظہار

کرتے ہوئے کہا کہ آپ بالکل ہی متضاد بات کررہے ہیں ، معید پیرزادہ کا اشارہ جہانگیر ترین اور پرویز الٰہی کی ملاقات کی لیک ویڈیو میں ہونیوالی گفتگو کی جانب تھا۔ معید پیرزاد کا کہنا تھا کہ ویڈیو ثابت کرتی ہے کہ عثمان بزدار اور چوہدری سرور کے درمیان ایک جھگڑا چل رہا ہے جس پر حامد میر نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ جھگڑا کروانے

کی کوشش کی جا رہی ہو کیونکہ گورنر اور چیف منسٹر دونوں کو کس نے نامزد کیا ہے، کس نے بھیجا ہے، دونوں کو عہدوں کیلئے نامزد کرنے والے وزیراعظم عمران خان ہیں، دونوں پنجاب میں عمران خان کی مرضی سے بیـٹھے ہوئے ہیں، پرویز الٰہی صاحب ہمارے محترم بزرگ وہ مجبوری ہیں، وہ تحریک انصاف کی مجبوری بنے ہیں، اگر آپ کو یاد ہو تو وہ خود بھی چیف منسٹر شپ کے

امیدوار تھے، انہوں نے حکومت سازی کے موقع پر خود بھی آزاد امیدواروں کو توڑنا شروع کر دیا تھا، ہو سکتا ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور سے پرویز الٰہی کو کوئی شکایتیں ہوں کیونکہ بہت سے معاملات میں گورنر پنجاب ایڈوائز کرتے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کواور عثمان بزدار ان کی ایڈوائز کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، میری اس تمام معاملے میں جو ذاتی رائے ہے

وہ یہ ہے کہ چوہدری سرور اور عثمان بزدار میں آپس میں کوئی اختلاف نہیں یہ بات میں اس وجہ سے کہہ رہا ہوں کہ دونوں کے ساتھ میری حال ہی میں میٹنگز ہوئی ہیں۔ دونوں کے درمیان ایک اچھی انڈرسٹینڈنگ ہے، اور یہ انڈرسٹینڈنگ ان دونوں کو بنانے کیلئے خود عمران خان نے کہا ہوا ہے اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کو وہاں بھیجنے والے عمران خان ہیں۔ عمران خان کبھی نہیں چاہیں گے کہ ان کا گورنر اور چیف منسٹر آپس میں لڑیں، اب جو یہ بات کی جا رہی ہے کہ عثمان بزدار کو گورنر چلنے نہیں دیگا، لیکن وہ تو میڈیا میں آہی نہیں رہا، وہ اچھی طرح حکومت چلا رہے ہیںخود کو ذرا نیچے رکھ کر مگر میڈیا میں تاثر دیا جاتا ہے کہ عثمان بزدار سے حکومت نہیں چل رہی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…