رائے ونڈ ( این این آئی) تبلیغی اجتماع کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کلمہ کی دعوت سے ہی انقلاب آسکتاہے توحید ایک نور ہے جو دل و جان کو ایمان کی روشنی سے منور کرتاہے آج کا بھٹکا ہوا مسلمان اپنی نجات کو رب کی بجائے سبب میں ڈھونڈ رہا ہے جو کہ ناکامی کا راستہ ہے رب کائنات کی عظمت کا اعتراف اور عقیدہ توحید رکھے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا
دنیا کی زندگی عارضی اور برف کی مانند ہے جو پگھل رہی ہے اس عارضی زندگی کو سب کچھ سمجھنے والا انسان ہی گھاٹے میں ہے دنیا کی رنگینیوں سے نکل آؤ زندگی کے مقصدکو سمجھو آخرت کی تیاری کرلو ،کل کی شرمندگی اور پچھتاوے سے بچنے کیلئے اپنی زندگی کو شریعت محمد ی کے مطابق ڈھال لو ۔مقررین نے مزید کہا کہ یہ دنیا جس کو ہم نے سب کچھ سمجھ لیا ،فانی ہے ،ہم سب نے اپنی اپنی باری پر مرنا ہے ،اور ایک دن اپنے پروردگار کے سامنے پیش ہونا ہے ،روزانہ ہم اپنے پیاروں کو اپنے ہاتھوں سے منوں مٹی تلے دبا کر آتے ہیں لیکن پھر بھی ہمیں موت پر یقین نہیں آرہا ،جس لمبے سفر پرہم سب نے اکیلے جانا ہے ہمیں اس کی تیاری کی بالکل فکر نہیں ،دنیا میں سب جھوٹ مگر موت برحق ہے ،اللہ کو ماننے کا مطلب موت پر یقین ہے ،اور موت پر یقین یہ ہے کہ ہم برے کام چھوڑ کر وہ کام کریں جس سے اللہ اور اس کا حبیب خوش ہوں اور ہمارا شمار بھی ان بندوں میں ہوجائے جن کے دائیں ہاتھ میں انکا نامہ اعمال تھمایا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا مال و دولت ،اولاد ،رتبہ غرضیکہ ہر شے یہیں پر رہ جانی ہے ساتھ جانا ہے تو ہمارے اعمال نے ،لیکن اس بات کی کسی کو کوئی فکر نہیں ،حکومت کی فکر ہے ،کاروبار کاغم ہے ،بیوی بچوں کا خیال ہے ،مگر اپنی موت کی کوئی پرواہ نہیں ،انہوں نے کہا کہ یہ دنیا ایک دھوکہ ہے ،اس دھوکے سے جتنی جلدی ہوباہر نکل آؤ ،کہیں دیر نہ ہوجائے ،اس دنیا کے خالق ومالک کے سامنے پیش ہونا ہے ،
تو کیوں نہ وہ کام بھی کرلیں جو ہماری نجات کا ذریعہ بن جائیں ،انہوں نے کہا کہ اچھے اخلاق پیدا کرو ،عبادات کو معمول بناؤ ،ایک دوسرے کے کام آنے کی عادت اپناؤ ،کڑوی بات کو برداشت کرنا سیکھو ،جھوٹ سے بچو ،توبہ کا راستہ اختیار کرو ،کیوں کہ اللہ کو سب سے زیادہ معافی پسند ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دلوں اور گھروں کی کدورتیں ختم نہیں کریں گے تو کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے ،اللہ کیلئے نفرتیں بھلاکر محبتیں بڑھاؤ بیانات کا سلسلہ آج اتوار اختتامی دعا تک جاری رہے گا ،جس کے بعد ہزاروں جماعتیں اشاعت دین کیلئے دنیا بھر کے طول و عرض میں پھیل جائیں گی ،
اجتماع کے دوران سابقہ مرحلہ کی طرح محکمہ صحت کی کارکردگی بالکل نکمی رہی ،جگہ جگہ استعمال شدہ سامان اور بچا کھچا کھانا نظر آیا ،جو کہ تعفن پھیلا رہا تھا ،باہر سٹالوں پر حسب معمول مضر صحت بیف کی فروخت ڈھٹائی کیساتھ جاری رہی ،محکمہ صحت کے کیمپ بند دکھائی دئیے ،اجتماع گاہ کے راستوں میں شدید گردوغبار اور دھول اڑتی رہی جبکہ سڑک پر پانی کے ٹینکروں کے بے تحاشہ چھڑکاؤ کی وجہ سے پھسلن پیداہوتی رہی جس کے باعث کئی مندوب الٹے سیدھے ہوتے رہے ،پہلے کی طرح بغیر نمبری موٹرسائیکل سوار اور آٹو رکشاؤں والے لوٹ مچاتے رہے ۔عالمی اجتماع کا دوسرا مرحلہ آج بروز (اتوار ) کو اختتامی دعا کیساتھ اختتام پذیر ہوجائیگا ،دعا سے قبل مولانا خورشید احمد ہدایات دیں گے جبکہ اختتامی دعا مولانا محمد ابراہیم آف انڈیا کروائیں گے اختتامی دعا میں تقریبا سات لاکھ افراد شرکت کریں گے
دعا کے بعد ہزاروں جماعتیں ملک بھر اور بیرون ممالک میں دعوت وتبلیغ کیلئے روانہ ہو جائیں گی ،تبلیغی مرکز جو اجتماع ایام میں بند تھا آج کھول دیا جائیگا جبکہ خصوصی ٹرین زائرین لیکر واپس کراچی روانہ ہو جائے گی ،جبکہ فیصل آباد روٹ کی چار ٹرینیں پاکستان ایکسپریس ،شاہ حسین ایکسپریس،قراقرم ایکسپریس اور شالیمار ایکسپریس آج براستہ رائے ونڈ کراچی روانہ ہوں گی ۔عالمی اجتما ع کے دوسرے مرحلہ میں تیس ہزار سے زائد غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی جن میں ایران ،بنگلہ دیش،افغانستان سے آنیوالے افراد کی تعداد زیادہ ہے جبکہ روسی ریاستوں سے آنیوالے مندوبین کی تعداد دوسرے نمبر پر رہی ،اختتامی دعا کے بعدتمام غیر ملکی مہمان آج اپنے وطن روانہ ہو جائیں گے غیر ملکی مہمانوں کیلئے الگ سے حلقہ بیرون قائم کیا گیا تھا جہاں مقامی افراد کے داخلے پر سخت پابندی عائد تھی غیر ملکی مہمانوں کی تواضع مختلف کھانوں سے کی گئی ۔