چناری(آن لائن)آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالاسے ملحقہ وادی لیپہ سیکٹر پر بھارتی فوج کی سول آبادی پر دو گھنٹے تک بلااشتعال فائرنگ ،چار افراد شدید زخمی، تعلیمی ادارے بند، پاک فوج کی بھر پور جوابی کارروائی کے بعد بھارتی گنیں خاموش ہو گئیں۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے وادی لیپہ کے سرحدی دیہاتوں بٹلیاں،غئی پورہ اوربجلدارپر چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
جس سے منیرولد عبدالستار،ناصر علی ولد عبدالستار، ظہیر احمد ولد عبداللہ ساکنان بجلداراورمحمد شوکت ولد امیراللہ ساکنہ بٹلیاں شدید زخمی ہو گئے زخمیوں کو ایم ڈی ایس لیپہ منتقل کر دیا گیا جہاں پر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ بھارتی بزدل فورس نے سول آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جس سے چار افراد زخمی ہوئے جن میں ایک زخمی کا بازو الگ ہو گیا جبکہ دوسرے زخمی کے سر میں شدید چوٹیں آئیں عوام کی بڑی تعدادنے زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کیا ۔بھارتی فائرنگ کا پاک فوج نے موثر جواب دیاجس کے بعدبھارتی فوج کی گنوں کوسانپ سونگھ گیا۔بھارتی فائرنگ کے باعث لیپہ کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو حفاظتی نقطہ نظر کے تحت بند کر دیا گیا۔سول آبادی پر بھارتی فائرنگ اور عدم سہولیات کے خلاف مقامی لوگوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ منعقد کیااحتجاجی مظاہرہ میں شرکاء نے اقوام عالم سے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ بند کروانے اور حکومت آزاد کشمیر سے بھارتی فائرنگ سے سول آبادی کے بچاؤ کے لیے سہولیات فراہم کر نے کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین اس موقع پر بھارت مخالف اور پاک فوج کے حق میں نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ دریں اثناء وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور پاکستان پیپلز پارٹی آذاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے لیپہ سیکٹر کی سول آبادی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے نوٹس لینے اور اسے بند کروانے کا مطالبہ کیا ہے انھوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی ہے ۔