اسلام آباد( آن لائن )لیگی سینیٹر جاوید عباسی کی فاسٹ فوڈ کھانے کی خواہش سینٹ کے ملازم نے اپنے ذاتی خرچ سے پوری کردی ۔ گزشتہ روز سینٹ کی داخلی کمیٹی کے اجلاس کے دوران دیر اورتیاری کے ساتھ آنے کے باوجود لیگی سینیٹر جاوید عباسی نے چائے اور سموسہ کھانے سے انکار کردیا ۔ جس کے بعد سینٹ اہلکار نے حکومتی پابند ی کے باوجود سینڈوچ کھانے کی خواہش پر بڑابھلا کہتے ہوئے پوری کردی ۔
تفصیلات کے مطابق سینٹ کی داخلہ کمیٹی کا اجلاس چےئرمین رحمان ملک کی زیر صدارت شروع ہوا۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیٹر جاوید عباسی نے بلوچستان کی سیکورٹی کے حوالے سے اہم سوالات اٹھائے۔ سوالات کے دوران سینٹ اہلکار کی جانب سے فاضل ممبر کو چائے پیش کی گئی ۔ جس پر انہوں نے چائے پینے سے انکار کرتے ہوئے شیڈول سے ہٹ کر فاسٹ فوڈ کھانا لانے کا آرڈر کیا۔ سینٹ اہلکار باہر جاتے ہی آپے سے باہر ہوگیا اور اس نے سینٹر کو کھری کھری سنانا شروع کردیں۔ بعدازاں سینیٹر کے ذاتی سٹاف نے بھی پیسے دینے سے انکار کردیا ۔ سینٹ اہلکار سینیٹر کے اصرار کے باوجود کیفے ٹیریا سے اپنی ذاتی جیب سے فرمائش پوری کرنے پر مجبورہوگئے۔ آرڈر پورا ہوتے ہی مزکورہ بالا سینیٹر کے چہرے پر رونق آگئی ۔ انہوں نے سینئر اہلکار کا شکریہ اداکرنیکی زحمت نہیں کی۔ سینٹ اہلکار کمیٹی ممبر کے منہ کی طرف دیکھتے رہے۔ یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار سونپتے ہی سرکاری شہ خرچیوں پر پابندی لگادی گئی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کفائت شعاری کے فروغ کیلئے اپنے گھر سے اس کی بنیاد رکھی ۔ تمام غیر ملکی وفود کو چائے ، بسکٹ اور پانی پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ۔ گویا کابینہ اجلاس میں سرکاری ملازمین کے بیرون ملک علاج پر بھی پابندی عائد کی گئی لیکن تاحال سرکاری اہلکار حکومتی فیصلوں کے سامنے
ماتحت کا رول ادا کرنے پر مجبور ہے۔ لیگی سینیٹر کی اس حرکت کا چےئرمین کمیٹی سمیت دیگر معزز ممبران نے بھی نہ صرف نوٹس لیا بلکہ اس پر قیاس آرائیاں جاری رہی ۔ آن لائن کے استفسار پر سینٹ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جب تک لنچ باکس گھر سے نہیں لائے جانے کا حکم صادر نہیں فرمایا جاتا یہاں ایسے ہی چلے گا۔ کب تک ہم ان کی خواہشات کیلئے اپنے بچوں کے خوابوں پر پانی پھیرتے رہیں گے ۔