لاہور(نیوز ڈیسک )لاہور ہائیکورٹ میں بیرون ملک سے حاصل کئے گئے قرضوں کی تفصیلات منظر عام پر لانے اور حکومت کو بیرونی قرضے لینے سے روکنے کی دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ بیرونی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کی 80فیصد شرح تک پہنچ
چکے ہیں۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جی ڈی پی کی حقیقی شرح چھپائی۔بیرونی قرضوں کی وصولی سے مہنگائی کا جن بے قابو ہو جائے گا۔قرضوں کی تفصیلات منظرعام پر لائے بغیر معاشی سمت کو درست نہیں کیا جا سکتا۔ استدعاہے کہ عدالت قرضوں کی تفصیلات منظرعام پر لانے کا حکم دے۔گزشتہ روزبھی وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرایاگیا جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کر دئیے۔