اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر اعظم سواتی گائے کے تنازعہ سے جان چھڑانے میں ناکام، نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی نے متاثرہ خاندان کیساتھ صلح کی تمام کوششیں ناکام بنائیں، وفاقی وزیر کے بیٹے عثمان سواتی کی ہاتھ جوڑ کر متاثرہ خاندان سے معافیاں، 30لاکھ روپے دینے کا وعدہ۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس جہاں اعظم سواتی
کیلئے ایک بھیانک خواب بن چکا ہے وہیں تنازعہ کے فریق متاثرہ خاندان نے بھی اعظم سواتی سے صلح سے انکار کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر اعظم سواتی اور متاثرہ خاندان کے درمیان صلح کے ایک معاہدہ کی خبر سامنے آچکی ہے جس میں دونوں فریقین نے باہمی صلح صفائی سے تنازع کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ معاہدہ پی ٹی آئی کے جرگہ اور دو ممبران قومی اسمبلی اور ایک سینیٹر پر مشتمل مصالحتی کمیٹی نے ذاتی دلچسپی لے کر طے کرایا تھا جس کے بعد اعظم سواتی کے بیٹے اور گارڈ نے جیل میں جا کر متاثرہ فریق کو گرفتار افراد سے باقاعدہ معذرت بھی کی تھی۔ عثمان سواتی اپنے گارڈکے ہمراہ متاثرہ فریق نیاز کے گھر جا کر معذرت کر چکے ہیں، ذرائع کے مطابق باجوڑ سے منتخب ہونے والے دو ممبران بھی گل ظفر بھاگی اور گل داد دورمالاکنڈ کے سینئر فدا محمد پر مشتمل مصالحتی کمیٹی نے ثالث کا کردار ادا کرتے ہوئے فریقین میں صلح و صفائی کروائی تھی ۔ معاہدے کے تحت متاثرہ باجوڑ کی فیملی کو 30لاکھ روپے بطور معاوضہ اداکرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس حوالے سے متاثرہ خاندان کے سربراہ نیاز نے پریس کانفرنس میں صلح کی تصدیق کی تاہم اگلے ہی دن ذرائع کے مطابق نیاز کے بھائی عبداللہ جو جماعت اسلامی، پیپلز پارٹی اور اے این پی کے قریبی سمجھے جاتے ہیں نے تینوں اپوزیشن جماعتوں کے بہکاوے میں آکر صلح سے انکار کردیا۔ اس حوالے سے ایم این اے گل ظفر بھاگی کے سیکرٹری سجاد کے مطابق اپوزیشن جماعتیں متاثرہ فریق نیاز کے بھائی کو کے ذریعے وفاقی وزیر کیخلاف سیاسی فضا بنانے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔
ایک گائے طاقتور ترین وفاقی وزیر کے گلے کی ہڈی بن گئی آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے ہٹوانے والے اعظم سواتی جان چھڑانے کیلئے متاثرہ خاندان کی منت سماجت پر اتر آئے وہ بھی کیسے؟
1
نومبر 2018
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں