کراچی (این این آئی) سندھ ہائیکورٹ نے دفاعی اداروں کا ایندھن اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے 2 ارب 37 کروڑ روپے کرپشن سے متعلق درخواست ضمانت پر دلائل کے لیے 6 دسمبر تک کے لیے مہلت دے دی۔ دو رکنی بینچ کے روبرو دفاعی اداروں کا ایندھن اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے 2ارب37کروڑ روپے
کرپشن سے متعلق ملزمان ذیشان کریمی، مظاہر حسین اور دیگر کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے ملزم غوث بخش کی پلی بارگین کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے ملزم غوث بخش کی درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔ وکیل ملزمان نے موقف اپنایا کہ دیگر ملزمان پر آج فردجرم عائد ہونے کا امکان ہے۔ عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر دلائل کے لیے 6 دسمبر تک کے لیے مہلت دے دی۔ نیب کے مطابق شیل کمپنی نے ملزمان کی غیر رجسٹرڈ کمپنی سے تیل سپلائی کا معاہدہ کیا۔ تیل پاک آرمی، نیوی اور ائر فورس کو سپلائی کرنا تھا۔ ملزمان نے صرف 3 فیصد تیل ایوی ایشن جبکہ 97 فیصد تیل اوپن مارکیٹ میں فروخت کردیا۔ ملزمان نے شیل کمپنی سے 13لاکھ لیٹر جیٹ فیول خریدا۔ ملزمان نے فیول دفاعی اداروں کے بجائے اوپن مارکیٹ میں فیول فروخت کردیا۔ ملزمان نے قومی خزانے کو 2 ارب 37 کروڑ روپے کا فراڈ کیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے دفاعی اداروں کا ایندھن اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے 2 ارب 37 کروڑ روپے کرپشن سے متعلق درخواست ضمانت پر دلائل کے لیے 6 دسمبر تک کے لیے مہلت دے دی۔ دو رکنی بینچ کے روبرو دفاعی اداروں کا ایندھن اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے 2ارب37کروڑ روپے کرپشن سے متعلق ملزمان ذیشان کریمی، مظاہر حسین اور دیگر کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔