ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’پشاور میٹرو منصوبہ سب سے سستا‘‘نیب کرپشن کے خلاف کارروائی ضرور کرے مگر لوگوں کو بد نام نہ کرے پرویز خٹک مشتعل،اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر لے آئے

datetime 31  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاہے کہ نیب کرپشن کے خلاف کارروائی ضرور کرے مگر لوگوں کو بد نام نہ کرے ٗ میرے خلاف بھی تحقیقات ہورہی ہیں ٗ میں نے چیخیں نہیں ماریں ٗ کرائے کے گھر میں رہتا ہوں، میرا بنک بیلنس نہیں ٗکبھی سی پیک منصوبے کی مخالفت نہیں کی ٗبس ٹرانزٹ پروگرام اور اسلام آباد لاہور سے سٹرکچر کی قیمت نکالی جائے ہماری کم ہوگی ٗ بی آر ٹی پر ایک روپے کی سبسڈی بھی نہیں دینگے

جبکہ وفاقی وزیر شفقت محمود نے آصف علی زر داری کے حکومت کیساتھ چلنے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم کئی خطرات میں گھرے ہوئے ہیں‘ ہمیں میثاق معیشت کرنا چاہیے ٗ ہمیں ملک و قوم کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مشترکہ رویہ اختیار کرنا چاہیے ٗمشترکہ قرارداد پیش کی جائے کہ ملک لوٹنے والوں کو معافی نہیں ملے گی۔بدھ کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی تقریر کے جواب میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے ذاتی وضاحت پر کہا کہ میں نے کبھی بھی سی پیک کی مخالفت نہیں کی، مسئلہ یہ تھا کہ دو سال ہمارے صوبے کو خبر نہ تھی کہ کیا ہو رہا ہے ہم نے کل جماعتی کانفرنس میں صوبے کو نظر انداز کرنے کی بات کی، اس کے بعد مغربی روٹ شامل کیا، میں اپنے صوبے کے حقوق کیلئے لڑوں گا۔ انہوں نے کہا کہ بس ٹرانزٹ پروگرام اور اسلام آباد لاہور سے سٹرکچر کی قیمت نکالی جائے ہماری کم ہے۔ ہم اس پروگرام کو توسیع دے کر باڑہ تک لے گئے۔ ہم نے 9,8 ارب روپے کی بسیں خریدیں۔ اسلام آباد میٹرو کی بسیں آؤٹ سورسز تھیں، تین پارکنگ پلازے اس میں شامل ہیں۔ اس پر سات سے آٹھ ارب روپے لاگت آئے گی، پانچ اور روٹ ہیں جہاں یہ سروس ہوگی، یہ اضافی اخراجات ہیں، پرانی گاڑیوں سکریپ کے طور پر خرید نے کیلئے ایک ارب روپے رکھے ہیں، ہم ان کا نقصان نہیں کرنا چاہتے۔ اس کا موازنہ اس طرح نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں میٹرو منصوبوں پر سبسڈی دی جارہی ہے۔

بی آر ٹی پر ایک روپے سبسڈی نہیں دی جائے گی یہ دس سال منافع میں رہے گا، اس بارے میں مناظرہ کرلیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف بھی تحقیقات ہو رہی ہیں، میں نہیں چیخ رہا۔ انہوں نے بتایا کہ مالم جبہ کی آٹھ سے دس ایکڑ اراضی اور ساتھ 275 ایکڑ اراضی ٹینڈر کردی گئی، یہ لیز تیس سال کے لئے تھی، مجھے اس کا علم نہیں تھا، جب ٹینڈر ہوا تو پتہ چلا کہ یہ اراضی جنگلات کی ہے، ریکارڈ نکلوالیا تو وادی سوات کی طرف سے یہ ٹورسٹ ریزارت کے لئے گفٹ نکلی۔

کاغذوں میں ان کی اراضی تھی اس لئے ٹورسٹ محکمہ نے اس کو شامل کیا۔ 1990ء میں یہ جنگلات کے قبضے میں گئی، میں نے اس اجلاس میں کہا کہ محکمہ جنگلات سے مشاورت کرلی جائے، کنٹریکٹر عدالت چلا گیا‘ عدالت نے فیصلہ دیا کہ بورڈ کے مطابق عملدرآمد ہو، نہ کرپشن ہوئی نہ حکومت کا نقصان ہوا، نہ اراضی ٹرانسفر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو لوگوں کو بدنام نہیں کرنا چاہیے، یہ کرپشن کے خلاف بنی ہے، میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں، میرا بنک بیلنس نہیں ہے،

ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، ہم کسی کی بدنامی نہیں چاہتے، یہ ملک ہم سب کا ہے، نیب فیصلہ کرے تاہم اس میں حقیقت کو ضرور مدنظر رکھے۔سابق صدر آصف علی زر داری کے بیان کے جواب میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ آصف علی زرداری کی بات کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ پاکستان کو آگے لے جانے کے لئے ایسی سپرٹ کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ملک و قوم کی بہتری کے لئے مل کر کام کرسکیں تو یہ اچھی بات ہے۔ ہم کئی خطرات میں گھرے ہوئے ہیں‘

ہمیں میثاق معیشت کرنا چاہیے تاکہ طویل مدتی پالیسیوں میں تسلسل برقرار رہے۔ اڑھائی کروڑ بچے سکول نہیں جارہے ہیں‘ ہمیں میثاق تعلیم‘ نظم و نسق کے مسائل کے حل کے لئے بھی مل کر کام کرنا چاہیے۔ ہمیں ملک و قوم کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مشترکہ رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے مشترکہ قرارداد پیش کرنی چاہیے کہ ملک لوٹنے والوں کو معافی نہیں ملے گی۔ دس سال پہلے جب سیاست میں نہیں تھا تو مجھے ایک کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا‘ سیاست میں حصہ لینے کے بعد لاہور کے شہریوں نے دو دفعہ مجھے پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے ماڈل ٹاؤن سے منتخب کیا۔

اگر ملک کو اتنا نقصان پہنچایا گیا تو شہباز شریف نے گزشتہ دس سال کے دوران بدعنوانی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔قائد حزب اختلاف کے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان آزاد ہے اور دس لاکھ شہداء کا خون اس میں شامل ہے‘ نیب کے کیسز ہماری حکومت سے پہلے کے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 50 چوروں کو جیل میں بند کروں گا۔ نیلسن منڈیلا اصولوں کا پکا تھا، وہ ایک نظریہ اور سوچ کیلئے جیل گیا اس نے آشیانہ کے نام پر یا صاف پانی پر غریب عوام کو نہیں لوٹا، اس نے معصوم عورتوں کو شہید نہیں کیا،

ہر کوئی کہتا ہے کہ احتساب مجھ سے شروع کریں جب احتساب شروع ہوتا ہے تو شور مچاتے ہیں، ملکی معیشت کا حل یہ ہے کہ جس نے ملک لوٹا اس کو اندر کریں، منصوبوں کے پی سی ون بننے کے بعد اس کی لاگت میں اضافہ کردیا گیا، اسی وجہ سے معیشت کا یہ حال ہے، اسی وجہ سے غریب مر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 75 دن میں پہلی بار عوام نے عوام کی بات کرنے والا وزیراعظم دیکھا، امیر اور غریب کیلئے الگ الگ پاکستان کا تصور ختم ہوا، یہاں سرکاری ہیلی کاپٹر پر ناشتہ مری لے جاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پچاس لاکھ گھروں کے منصوبے کا آغاز ہوچکا ہے، ماضی میں غریبوں کو لوٹا گیا،

کوئی سرمایہ کاری نہیں آئی، ان کے دور میں سب سے کم سرمایہ کاری ہوئی، کیا سرمایہ کاری لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ٗپاکستان اور چین ٗپاکستان کے تعلقات پر کیوں سوالیہ نشان لگایا جارہا ہے، پاکستان بدل رہا ہے، وزیراعظم ہاؤس کی شان و شوکت بدل رہی ہے، میرے محکمہ کے سابق وزیر 70 گاڑیاں استعمال کرتے تھے، ہم پی ایم ہاؤس کو یونیورسٹی بنا رہے ہیں، ٹیوب ویل پر پانچ فیصد قیمتوں میں کمی لائی ہے۔ مراد سعید نے کہا کہ وزیر اعظم کو بلایا جائے‘ وہ آپ کے سوالوں کے جواب دیں، اس پر بھی تنقید ہوتی ہے، ہم نے اداروں کو مضبوط کرنا ہے‘ ہم یہاں عوام کا وقت ضائع نہیں کریں گے،

دو دنوں سے کوئی ٹھوس بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں میں ظلم و ستم تھے اور یہاں کشمیر کمیٹی نے کیا کیا، جندال یہاں ملاقات کرتا تھا اور وہاں کشمیریوں پر ظلم و ستم ہوتا تھا۔ کلبھوشن کا نام لیتے شرم آتی تھی، شاہ محمود قریشی نے جنرل اسمبلی میں بھرپور مقدمہ لڑا، اسی طرح کشمیریوں کا مقدمہ لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اگر چاہتی ہے کہ پاکستان میں غریب کو چھت ملے‘ غربت ختم ہو تو اپوزیشن کو ذاتی سیاست سے نکل کر حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔نکتہ اعتراض پر وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف نے مختلف الزامات لگائے۔ اب وہ اس کا جواب سنے بغیر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کی رنگ روڈ کا نقشہ تبدیل کرکے رائے ونڈ سے ملایا گیا۔

اب پنجاب انٹرٹینمنٹ کمیٹی کی بات کی گئی کہ بغیر قانونی عمل کے اڑھائی ملین ڈالر باہر بھجوائے گئے۔ چوہدری پرویز الٰہی کی حکومت کے دس سال انہوں نے ایک ایک منصوبے کو کھنگالا یہاں آکر ایسا بیانیہ دے رہے ہیں کہ یہ مظلوم ہیں، یہ چیئرمین انہوں نے لگایا۔ آصف علی زرداری قائد حزب اختلاف کے نرغے میں نہیں آئے گا، وہ گیارہ سال ان کے کیسز پر جیل میں رہا، یہ روزانہ اس ایوان میں آکر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ کس نے بنایا‘ تین ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا، ہم ان کے بارے میں جانتے ہیں، قوم کو مزید بے وقوب نہیں بنانے دیں گے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی پنجاب میں ترقی کی علامت ہیں‘ وضع دار ہیں، اپنے مقدمات کا سامنا کریں، پرویز الٰہی کا نام نہ لیں۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…