اسلام آباد( آئی این پی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنے گھرکی صورت حال اور صدمے کی وجہ سے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہے مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے سے قبل اجلاس کے قواعد وضوابط بنائے جائیں ۔آسیہ بی بی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ عالمی دبائو کا نتیجہ ہے،
ممتاز قادری کو سزائے موت اور آسیہ بی بی کو چھوڑ دینا بہت کچھ سوچنے کی دعوت دے رہاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر مسلم لیگ کے چیئرمین راجہ ظفر الحق سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ایسا نہیں کہ نوازشریف کسی اور کی وجہ سے نہیں آرہے بلکہ اپنے گھرکی صورت حال اور صدمے کی وجہ سے نہیں آرہے.انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے تجویزدی ہے کہ اے پی سی سے پہلے کچھ معاملات طے کرلیے جائیں، سب سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ سب کو ایک پلیٹ فارم پر ہونا چاہئے۔راجہ ظفر الحق کی تجویز پر پارٹی سے مشاورت کرکے جواب دیں گے تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پرہومولانا ۔فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کیس کے حوالے جو فیصلہ دیا ہے وہ ایک تشویشناک ہے جس طرح فیصلہ دیا ہے پوری قوم سڑکوں پر آگئی ہے۔یہ فیصلہ بین الاقومی دباؤں کی وجہ سے دیا گیا ہے ،ہم ملک بھر میں احتجاج کریںگے جمعے کے دن ہم ملک بھر میں احتجاجی مظاہر ے کریں گے آسیہ بی بی سے متعلق سپریم کورٹ کافیصلہ متنازعہ ہے ۔عدالت کے فیصلوں پر سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہاکہ ممتاز قادری کو پھانسی دیدی گئی لیکن توہین رسالت کی مرتکب کو چھوڑ دیا گیا جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ سپریم کورٹ کے
فیصلے کے خلاف کیس کو چیلنج کرئیں گے آسیہ بی بی کے فیصلہ پر عدالت کی بجائے عوام کی عدالت سے رجوع کیا جائے گااس موقع پر راجہ ظفر الحق نے کہاکہ شہباز شریف،نواز شریف آصف زرداری کے نہ آنے کیوجہ سے اے پی سی کی ناکامی کا تاثر غلط ہے،انہوں نے کہاکہ تجاویز لے کرمولانا فضل الرحمان کے پاس آیاتھا ،فضل الرحمان اپنی قیادت اور میں اپنی قیادت سے بات کروں گا۔(م ،ع)