جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

رکشے سے ایک لڑکی اتری، پل سے نیچے دیکھا اور واپس چلی گئی، اگلی صبح میں نے کیا دیکھاکہ۔۔۔؟ 47 سال سے دریائے راوی پر تعینات اللہ دتہ نےحیران کن واقعات بیان کر دیے

datetime 31  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دریائے راوی ایسا دریا جہاں کئی لوگ ڈوب کر جان کی بازی ہار چکے ہیں مگر یہاں ایک ایسا شخص بھی ہے جو 47سال سے دریائے راوی میں ڈوبنے والوں کو بچاتا رہا، اس شخص کا نام اللہ دتہ ہے۔ اللہ دتہ کے مطابق اس نے اب تک دریائے راوی سے دو ہزار سے زائد لاشیں نکالیں اور 800افراد کو بچایا ہے۔ اللہ دتہ یہاں لوگوں کی جان بچانے کیلئے

محکمہ سول ڈیفنس کی جانب سے غوطہ خور کے طور پر تعینات ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں اللہ دتہ نے بتایا کہ اس دریا میں تیرتے ہوئے بھی لوگ ڈوبتے ہیں اور خودکشی کرنے والے لوگ بھی آتے ہیں، یہاں نہانے کیلئے آنیوالے لوگ ڈوب جاتے ہیں کیونکہ انہیں دریا کی گہرائی کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اللہ دتہ نے بتایا کہ جو لوگ بچ جاتے ہیں ان کے فون نمبر اور گھر کا پتہ ہم لے لیتے ہیں اور جو لوگ بچ نہیں پاتے ان کی لاش نکالنے کے بعد ہم اس کی تصویرلے لیتے ہیں۔ وہ میں اپنے پاس رکھ لیتا ہوں اور میرے پاس ایک سال کا ریکارڈ ہوتا ہے۔جو لوگ یہاں نہانے لے لیے آتے ہیں انھیں میں وہی تصویریں دکھاتا ہوں کہ پانی میں ڈوب کر مرنے والے کا یہ حال ہوتا ہے جس وجہ سے پھر وہ نہانے سے باز آ جاتے ہیں اس لیے میری جیب میں ہمیشہ تصویریں موجود ہوتی ہیں۔بہت سارے واقعات ہوتے ہیں جو اکثر مجھے یاد بھی نہیں رہتے۔ مگر کچھ ذہن میں رہ جاتے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے ایک لڑکی آئی تھی۔ پل کے اوپر اور نیچے دیکھتی رہی اور پھر رکشے میں بیٹھ کر چلی گئی۔ پھر رات کو اس نے دوبارہ آ کر چھلانگ مار دی تھی۔ اگلی صبح تھوڑی دور ہی اس کی لاش پڑی تھی۔کئی مرتبہ ایسے بھی ہوا ہے کہ لوگ ہاتھا پائی پر اتر آتے ہیں کہ،میری جان کیوں بچائی، مجھے مرنےدو لیکن میں انھیں مرنے نہیں دیتا۔ جب تک میری زندگی ہے، میں یہی کام کروں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…