اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر رانا افضل کا کہنا ہے کہ ممکن ہے اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کرنے کیلئے سعودی عرب کا دبائو ہو، سعودی عرب کے حکمراں اسرائیل کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں، خلیجی ممالک صہیوںی ریاست تسلیم کر رہے ہیں، یہ سب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔دوسری جانب مبشر لقمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کے دور حکومت میں اسرائیل کیساتھ حکومتی سطح پر رابطے کیے گئے تھے۔ مبشر لقمان کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں بھارت کے ساتھ ساتھ اسرائیل کیساتھ بھی بیک ڈور ڈپلومیسی کی کوششیں کی گئی تھیں۔ اس دوران مبشر لقمان کیساتھ موجود ن لیگ کے سینئر رہنما رانا محمد افضل نے بھی اس دعوے کی تردید کرنے سے گریز کیا۔دوسری جانب اس معاملے پر مبشر لقمان نے خبر بریک کرنے والے اسرائیلی صحافی ایوی شراف سے بھی بات کی ہے۔ مبشر لقمان نے بتایا کہ میں نے واٹس ایپ پر اسرائیلی صحافی سے رابطہ کیا اور اس سے پوچھا کہ آپ کے پاس اگر اتنی بڑی خبر تھی تو آپ نے یہ خبر ٹویٹر پر بریک کی،اس اخبار میں شائع کیوں نہیں کی جس کے آپ ایڈیٹر ہیں؟ کیونکہ آپ رپورٹر نہیں ہیں، سب ایڈیٹر نہیں ہیں، ایسوسی ایٹ ایڈیٹر نہیں ہیں، آپ تو اس اخبار کے ایڈیٹر ہیں ،آپ کی خبر کوئی روک بھی نہیں سکتا تھا، پھر اتنی بڑی خبر اخبار کی بجائے ٹویٹر پر بریک کرنے کی کیا وجہ ہے؟ جس پر اسرائیلی صحافی نے جواب دیا کہ یہ میرا مشغلہ ہے،ایوی ایشن انڈسٹری اور فلائٹ سائٹنگ میرا مشغلہ ہے اور اسی مشغلے کے تحت میں پروازوں کی جاسوسی کرتا ہوں۔دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے حکومت کی طیارہ مسئلے پر وضاحت قبول کر لی ہے ۔