گوجرخان (آئی این پی )گوجرخان میں تہرے قتل کی لرزہ خیز وارداتیں، مندرہ چکوال روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس (ر)چوہدری محمود اخترکو قتل کردیا جبکہ اس حملے میں ان کی بھتیجی زخمی ہوگئیں ، جنہیں فور ی طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتال گوجر خان منتقل کردیاگیا جبکہ دوسرے وقوعہ میں نوجوان نے ایک دوشیزہ اسماء کوسر راہ فائر کر کے قتل کرنے کے
بعد خود کشی کر لی ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس (ر)چوہدری محمود اختر کے قتل کی کی واردات مندرہ چکوال روڈ پرجاتلی کے قریب اس وقت کی گئی جب وہ اپنے آبائی گاؤں میں نماز جنازہ میں شرکت کے بعد کار پرواپس چکوال جارہے تھے کہ انکی کار پر اچانک نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے جبکہ ا ن کے ساتھ گاڑی میں موجود ان کی چالیس سالہ بھتیجی شدید زخمی ہو گئی،دوشیزہ کاقتل اور خود کشی کی واردات صندل روڈ پر پیش آئی جہاں 19سالہ بلال نے اپنی پسند کی دوشیزہ 18سالہ اسماء کواسکی شادی سے ایک ہفتہ قبل گلی سے گذرتے ہوئے فائرکر موت کی وادی میں دھکیلنے کے بعد خود کشی کر لی،گلی میں پڑی دونوں نعشیں پولیس نے ات گئے تک پوسٹمارٹم جاری تھا دوشیزہ کی اگلے ہفتے شادی ہونا تھی،تینوں نعشیں پوسٹمارٹم کی غرض سے تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتال لائی گئیں، پولیس کے شعبہ ایچ آئی کی ٹیم فرانزک لیبارٹری کے ساتھ معمول کی کاروائیوں میں مصروف تھی ۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سابق جج چوہدری محمود کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ
ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی اور مقتول کے خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے جسٹس ریٹائرڈ چوہدری محمد اختر کے قتل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بہیمانہ قتل میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لائیں گے۔ منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے جسٹس ریٹائرڈ چوہدری اختر کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہیمانہ قتل میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لائیں گے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔