کراچی (این این آئی )بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کو 27 اکتوبر 2018ء کو نامعلوم ہیکرز کی جانب سے سائبر حملہ سامنا کرنا پڑا جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے بینک نے انٹرنیشنل پے منٹ سکیم سے ہونے والی تمام بین الاقوامی ٹرانزیکشن کو معطل کر دیا۔ الحمد اﷲ، بینک اسلامی نے تمام صارفین کے اکاؤنٹ کے تحفظ کو یقینی بنایا اور اس دوران ہونے والی صرف 2.6 ملین روپے کی ٹرانزیکشنز کو فوری طور پر متعلقہ صارفین کے اکاؤنٹس میں کریڈٹ کر دیا گیا ہے۔
جب سے انٹرنیشنل پے منٹ سوئچ سے رابطہ معطل ہے، انٹرنیشنل پے منٹ سکیم کی جانب سے رپورٹ کردہ 6.1 ملین ڈالر کی انٹرنیشنل ٹرانزیکشنز پر بینک کی جانب سے عمل درآمد نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی صارف کے اکاؤنٹ سے کوئی کٹوتی کی گئی ہے۔ 24 گھنٹے اپنے صارفین کی خدمت کرنے کے عزم کے ساتھ بینک اسلامی نے اپنے بائیو میٹرک اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی سہولت اسی روز بحال کر دی تھی تاکہ صارفین کی کیش کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ انفارمیشن سیکورٹی بینک اسلامی کی تمام خدمات کیلئے مرکزی نکتہ ہے۔ بینک اسلامی پاکستان میں پہلا بینک ہے جس نے 300 سے زائد بائیو میٹرک اے ٹی ایم نیٹ ورک اور پاکستان بھر کے 114 شہروں میں اپنی تمام برانچوں میں جدید ترین اور محفوظ (انگوٹھے کے نشان کی تصدیق پر مبنی) بینکنگ خدمات کا آغاز کیا ہے۔ الحمد اﷲ بینک اسلامی کے آپریشنز کو جاری رکھنے کیلئے کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم احتیاطی اقدامات کے طور پر انٹرنیشنل پے منٹ سکیم کے ذریعے ہونے والی تمام ٹرانزیکشنز کو روک دیا گیا ہے اور اسے غیر قانونی انٹرنیشنل ٹرانزیکشنز کے خطرات حل ہونے کے بارے میں بینک کو یقین ہونے کے بعد بحال کر دیا جائے گا۔