اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف کالم نگار الطاف حسن قریشی اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ بلاشبہ بشریٰ بی بی سے شادی نے عمران خان کی فیروزمندی کی راہیں کشادہ کیں۔ بی بی صاحبہ نے پیش گوئی کر دی تھی کہ خان صاحب کو وزیراعظم بننے سے کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔ تب کائنات کی ساری طاقتیں تحریکِ انصاف کو اقتدار میں لانے کے لیے فعال ہو گئی تھیں، مگر مسلم لیگ نون سخت جاں ثابت ہوئی اور ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ ووٹر کشاں کشاں پولنگ اسٹیشن تک پہنچے۔
اب اِسی ’جرم‘ کا کڑا اِحتساب ہو رہا ہے اور ایک عمومی تاثر کے مطابق نیب کو ایک انتظامی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ عمران خان اپنے جیالوں میں مقبول رہنے کے لیے کرپشن کے نام پر اپنے مخالف سیاست دانوں کو تختۂ مشق بناتے اور یہ نعرہ بلند کرتے رہیں گے کہ کرپٹ عناصر اُن کی پکڑ سے بچ نہیں پائیں گے۔ یہ بائولے لوگ یہ بھی نہیں سمجھ پا رہے کہ اِس نعرے کے ذریعے تمام سیاسی طاقتوں کی بیخ کنی مقصود ہے جو مانگی تانگی بیساکھیوں پر چلنے والی حکومت کے لیے چیلنج بن سکتی ہیں۔