اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف کالم نگار الطاف حسن قریشی اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ میں نے اخبار میں پڑھا کہ عظیم خاتون جسٹس (ر) ناصرہ جاوید کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے جب کسی صحافی نے اُن سے ولید اقبال کے بارے میں پوچھا۔ اُنہوں نے بڑے باوقار لہجے میں جواب دیا کہ اُس کی پارٹی نے اُس کی قربانی اور جاں فشانی کی قدر نہیں کی۔ ولید اقبال کا قصور یہ تھا کہ اسے انتخابات جیتنے کے لیے وافر وسائل میسر نہیں تھے، چنانچہ اس کی شب وروز
کی سیاسی ریاضت اور سالہا سال کی وفا شعاری اکارت گئی۔ اُن کے مقابلے میں ہمایوں اختر خاں انتخابات سے ذرا پہلے تحریکِ انصاف میں شامل ہوئے۔ اُن کے پاس دولت کی ریل پیل کے ساتھ انتخابات جیتنے کی مہارت بھی ہے، لہٰذا وہ ٹکٹ سے نوازے گئے۔ عمران خان نے گھسے پٹے اصولوں کے ساتھ بندھے رہنے کے بجائے غیرمعمولی سیاسی فہم و فراست کا ثبوت دیا ہے کہ وہ اقتدار میں رہنے کے لیے اپنے جاں نثاروں کو قربانی کا بکرا بناتے اور موقع پرستوں کو سینے سے لگاتے رہیں گے۔ ‘