اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

ہاں! ہم اعتراف کرتے ہیں ،دبئی میں جائیدادیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے اعتراف کر لیا؟

datetime 11  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )ساڑھے 400 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں خریدنے کا اعتراف کرلیا،دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کے معاملے میں سپریم کورٹ کی ہدایت پرقائم کمیٹی نے 893 مالکان کو نوٹس بھجوائے تھے جن میں سے 450 افراد نے جائیدادوں کی ملکیت تسلیم کرلی ہے جبکہ 443افراد نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا،جائیدادوں کے مالکان کے نام ایف بی آرکو مزید تحقیقات کے لیے بجھوائے جائیں گے۔بقیہ افراد نے دو ہفتوں میں جواب نہ دیا تو وہ متعلقہ جائیدادوں کے مالک

تصور نہیں ہوں گے اور جائیدادوں کو بے نامی قرار دے کر بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔اطلاعات کے مطابق دبئی میں تقریبا 7 ہزار پاکستانیوں نے جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔ اربوں ڈالر کا سرمایہ پاکستان سے کیسے اور کیوں منتقل ہوا؟ اسی کا کھوج لگانے کے لیے سپریم کورٹ نے ایک خصوصی کمیٹی بنانے کا حکم دیا، اس کمیٹی کی نگران بھی سپریم کورٹ ہی ہے۔کمیٹی نے پہلے مرحلے میں 893 پاکستانیوں کو نوٹس بھیجے اور دبئی میں جائیداد کی نشاندہی کر کے پوچھا کہ کیا یہ آپ کی ملکیت ہے؟ اگر ہاں تو یہ جائیداد خریدنے کے لیے پیسہ کہاں سے آیا ؟ کیا اس پیسے پر ٹیکس دیا؟ جائیداد خریدنے کے لیے پیسہ بیرون ملک کن ذرائع سے منتقل کیا؟،کمیٹی کے ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا ہے کہ اب تک 450افراد نے تسلیم کرلیا ہے کہ دبئی میں جن جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ان کے مالک وہی ہیں۔باقی443 افراد کے جواب کا انتظار ہے، اگر دو ہفتوں میں ان لوگوں نے جواب نہ دیا تو وہ متعلقہ جائیدادوں کے مالک تصور نہیں ہوں گے اور بے نامی قرار دے کر بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائی کی جائے گی، اس حوالے سے پاکستان ، دبئی کی حکومت سے رابطہ کرے گا اور ضرورت پڑی تو قانونی جنگ بھی لڑے گا۔ذرائع کے مطابق جن افراد کو نوٹس بھیجے گئے ہیں ان میں سے اب تک کسی نے متعلقہ جائیداد کا مالک ہونے کی تردید نہیں کی ہے۔جو افراد جائز ذرائع آمدن، ٹیکس کی ادائیگی اور رقم کی قانونی ذرائع سے منتقلی ثابت نہ کرسکے ان کے خلاف کارروائی ایف بی آر کی ذمہ داری ہوگی۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…