لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اورسابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے آج بروز پیر سے باقاعدہ طور پر سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کی سینٹر ل ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس صبح ساڑھے بجے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں طلب کرلیا ہے اجلاس میں مسلم لیگ ن کی سینئر لیگی قیادت شرکت کریگی جبکہ اجلاس کی صدارت
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کرینگے اس حوالے سے بتایاگیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ اپنے چھوٹے بھائی اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی نیب کے ہاتھوں غیر قانونی گرفتاری کے بعد کیا ہے اور اس حوالے سے گزشتہ روز جاتی امراء میں شریف فیملی کے اہم میٹنگ ہوئی جس میں نوازشریف سمیت مریم نواز اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بڑے صاحبزادے اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف ان کے چھوٹے بھائی سلمان شہباز شریف شریک ہوئے جس میں نیب کے ہاتھوں شہباز شریف کی گرفتاری کے محرکات کا تفصیلی سے جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے شریف فیملی کے اراکین نے تفصیلی مشاورت کی ذرائع کے مطابق شریف فیملی نے شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے اور اسی حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے آج بروز پیر پاکستان مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس فوری طلب کیا ہے جس میں شہبازشریف کی گرفتاری اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم فیصلے کئے جائیں گے جاتی امراء میں ہونے والے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے حمزہ شہباز شریف کو مختلف امور پر ہدایات دیں اور انہیں کہا کہ
وہ تمام پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کا سلسلہ تیز کریں اور چودہ اکتوبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے انتخابی مہم کو مزیدتیز کرتے ہوئے عوامی میٹنگوں میں شہباز شریف کی گرفتاری اور حکومتی غیر قانونی اقدامات کے بارے میں آگاہ کریں جاتی امراء میں ہونے والی میٹنگ تقریبا دو گھنٹے سے زائد جاری رہی جس کے بعد حمزہ شہباز شریف نے جاتی امراء سے روانگی کے موقع پر میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
عمران خان کی حکومت مذاق بن چکی ہے عمران نیازی صاحب ہم آپ کی جان نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو صاف پانی سکینڈل میں تحقیقات کیلئے طلب کیا جاتا اور آشیانہ ہاؤسنگس سکینڈل میں گرفتار کرلیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ پشاور میٹر و بس کا ٹھیکہ جس شخص کا دیا گیا ہے وہ نیب سے پلی بارگیننگ کرکے باہر آیا ہے اور ایسے کرپٹ شخص کو پشاور میں میٹر و بس منصوبے کا ٹھیکہ دیدیاگیا ہے انہوں نے کہا کہ
کل شہباز شریف کی نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب کے وکلاء گھبراہٹ کا شکار تھے اور انہو ں نے محترم جج کے سامنے کوئی واضح ثبوت نہیں پیش کئے واضح رہے کہ نیب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنائے جانے اور اس کے بعد اڈیالہ جیل میں جانے اور وہاں تقریبا دو ماہ تک رہنے کے بعد اسلام ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی سزا کو کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد سابق وزیراعظم میاں نوااز شریف نے سیاست میں باقاعدہ دوبارہ انٹری ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ آج بروز پیر سے اپنی سیاسی گرمیوں کاباقاعدہ آغاز کر دینگے