لاہور (این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہور میں مختلف ہسپتالوں کا دورہ کر کے مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شیخ زید ہسپتال ،حمید لطیف اور ڈاکٹرز ہسپتال کا دورہ کیا۔
اس موقع پر جسٹس اعجازالاحسن بھی انکے ہمراہ تھے۔شیخ زید ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک بیڈ پر 2مریض ہونے پر ڈائریکٹر ایمرجنسی کی سرزنش کر دی۔ حمید لطیف ہسپتال کے دورے کے موقع پر بھی علاج اور دیگر معاملات پر انتظامیہ کی سرزنش کی۔چیف جسٹس نے ہسپتال فارمیسی میں ادویات کی لسٹ نہ ہونے پر برہم ہوئے اور کہا کہ مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں سن کر دکھ ہوا۔ سادہ پانی کی بوتل 15روپے کی بجائے 50روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔ 10روپے والا چائے کا کپ 50روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ انجیوگرافی کی فیس ڈھائی لاکھ روپے وصول کی جارہی ہے، ہسپتال میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے، حالات دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔چیف جسٹس نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹرز ہسپتال میں ایمرجنسی ،چلڈرن اور جنرل وارڈ کا دورہ کر کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا کہ ایسا کیوں ہے کہ جنرل وارڈ میں ایک بھی بیڈ خالی نہیں ہے۔ انہوں نے کینٹین اور لیبارٹری کا بھی دورہ کیا ۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہور میں مختلف ہسپتالوں کا دورہ کر کے مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شیخ زید ہسپتال ،حمید لطیف اور ڈاکٹرز ہسپتال کا دورہ کیا۔اس موقع پر جسٹس اعجازالاحسن بھی انکے ہمراہ تھے۔