حیدرآباد(این این آئی) سندھ نیشنل تحریک نے کالاباغ سمیت دریائے سندھ پر ڈیموں کی تعمیراور سندھ میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے خلاف 28 ستمبر کو حیدرآباد سٹی گیٹ سے حیدر چوک تک ریلی نکالنے اور سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے، چیف جسٹس پاکستان 6 کروڑ سندھیوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے مقدمات قائم کر کے سزائیں دیں اس کہ باوجود بھی سندھی قوم دریائے سندھ پر کالاباغ ڈیم، مہمند ڈیم، بھاشا ڈیم سمیت کوئی بھی ڈیم قبول نہیں کیا جائے گا۔
سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اشرف نوناری، مرکزی رہنماؤں لالا قربان سوڈڑو، نجیب احمد تھیبو، میر اللہ داد تالپور، ڈاکٹر عظمیٰ جوکیو اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ دریائے سندھ 6 کروڑ سندھی قوم کے جینے کا واحد ذریعہ ہے جس پر ڈیم بنانا سندھی قوم کو بے موت مارنے کے مترادف ہے، دریائے سندھ کا پانی سندھی قوم کی زندگی و موت کا مسئلہ ہے اور چیف جسٹس کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ قوموں کی زندگیوں کے فیصلے کریں، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس چاہے 6 کروڑ سندھیوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے مقدمات قائم کر کے سزائیں دے اس کہ باوجود بھی سندھی قوم دریائے سندھ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دے گی، انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر کالاباغ ڈیم، مہمند ڈیم، بھاشا ڈیم سمیت کوئی بھی ڈیم قبول نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ سندھی قوم نے سندھ کے مفادات کے خلاف کام کرنے والے حکمرانوں اور آمر جنرلوں کے خلاف مذاحمت کی ہے اور مستقبل میں بھی دریائے سندھ کو بچانے کیلئے مذاحمت کریں گے، انہوں نے الزام لگایا کہ اسٹبلشمنٹ ایک سازش کے تحت چیف جسٹس اور وزیر اعظم کو پنجاب کے مفادات اور سندھ کے خلاف استعمال کر رہی ہے اگر وزیر اعظم اور چیف جسٹس نے بنگالیوں، افغانیوں سمیت تارکین وطن کو شناختی کارڈ دینے اور دریائے سندھ پر ڈیم بنانے کا اعلان واپس نہ لیا تو ملک میں ایک بار پھر سانحہ 71ء رونما ہوسکتا ہے، ملکی سالمیت کیلئے ضروری ہے کہ حکمران اور قومی ادارے اپنے اپنے دائرہ میں رہتے ہوئے کام کریں
اور قوموں کے حقوق اور وسائل پر ان کی ملکیت کو تسلیم کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں تارکین وطن کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا وزیر اعظم عمران خان کا اعلان سندھیوں کو اپنی ہی دھرتی پر اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے جسے قبول نہیں کریں گے، تارکین وطن نہ صرف سندھ کے وسائل پر بوجھ ہیں بلکہ ان کی موجودگی میں سندھ کا امن بھی داؤ پر لگا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کو ملکی شہرت دینے کہ بجائے ان کو سندھ سے بیدخل کیا جائے اور دریائے سندھ سمیت سندھ کے معدنی، معاشی اور قدرتی وسائل پر سندھی قوم کا حق تسلیم کیا جائے۔