ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے برطانیہ منتقل کی گئی کرپشن کی دولت کی واپسی کے حوالے سے اہم پیشرفت، برطانیہ نے پاکستانی حکومت کیساتھ بڑا معاہدہ کر لیا،دھماکہ خیز خبرنے مگرمچھوں کے ہوش اڑا دئیے

datetime 17  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق معاہدہ، معاہدے کا مقصد لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے ، شہزاد اکبر ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے دورۂ اسلام آباد کے موقع پر پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس کا مقصد مختلف جرائم کے خاتمے کے لیے معاونت کرنا ہے۔

برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر قانون فروغ نسیم سے ملاقات کی۔پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قانون اور احتساب سے متعلق ایک معاہدہ بھی کیا گیا جس کا مقصد مختلف جرائم کے خاتمے کے لیے معاونت کرنا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد اکبر نے کہا کہ معاہدے کا مقصد لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے اور ملزمان کے تبادلے کے معاہدے کی تجدید کریں گے۔پاکستانی قیادت سے ملاقات کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم اور ساجد جاوید نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا بہترین قابل اعتماد دوست ہے، وزیراعظم، وزیرخارجہ اور وزیر قانون سے مثبت بات چیت ہوئی، وزیراعظم عمران خان کو حکومت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، فخرہے کہ 12 پاکستانی برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔انہوں نےکہا کہ کرپشن کا خاتمہ پاکستان اور برطانیہ کی ترجیح ہے، قانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں، برطانیہ کے تفتیشی ادارے آزاد ہیں۔اس موقع پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ برطانوی وزیرداخلہ کے ساتھ شریف خاندان کے بچوںحسن اور حسین نواز یا اسحاق ڈار یاکسی انفرادی کیس پر بات نہیں ہوئی اور معاہدہ کسی ایک فرد کے لیے نہیں کیا گیا بلکہ وسیع پیمانے پر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں ساجد جاوید کا کہنا تھاکہ پاکستان برطانیہ کے لیے بہت اہم ملک ہےاس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں جن میں احتساب بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، پاکستان حکومت کے بدعنوانی کے خلاف مل کر کام کرنے اور کریک ڈاؤن کے لیے تیار ہیں، بدعنوانی سے نمٹنےکیلئے تعاون،

معلومات اور انٹیلی جنس کا تبادلہ ضروری ہے اور اس کے لیے کوشاں ہیں۔برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مجرموں کی حوالگی سے متعلق پاکستانی حکومت سے بات کروں گا، پاکستان اور برطانیہ نے ماضی میں کچھ لوگوں کو ایک دوسرے کے حوالے کیا ہے، ایک راستہ ہے کہ ہم مجرموں کی حوالگی سے متعلق باقاعدہ معاہدہ کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…