پشاور(این این آئی) ڈائریکٹر وفاقی تحقیقاتی ادارہ(ایف آئی اے) خیبرپختونخوازون میرویس نیاز نے انکشاف کیا ہے کہ چوک یادگار پشاور کی کرنسی مارکیٹ دنیا بھر کو غیر قانونی رقم کی ترسیل کے لئے استعمال کی جاتی ہے، پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے ’گرے لسٹ‘ میں ڈالا ہے جسے گرے لسٹ سے نکالنے کے لئے ایف آئی اے نے ملک بھر میں کارروائیاں شروع کر دی ہیں
جس کی ابتداء پشاور کے چوک یاد گار سے کی گئی ۔ کاروائی کے دوران 2 کروڑ 68 لاکھ 37 ہزار 704 روپے کی رقم برآمد کرکے 42 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس لائن پشاور میں ایس ایس پی آپریشنز پشاور جاوید اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا غیر قانونی رقم کی ترسیل کیلئے چوک یادگار پشاور کی کرنسی مارکیٹ استعمال ہوتی ہے۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف لسٹ سے نکالنے کے لیے ایف آئی اے نے کارروائیاں شروع کی ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں ایف آئی اے نے پشاور میں بڑی کارروائی کی ہے بازار سے ہنڈی کا کارروبار کرنے والوں سے 2 کروڑ 68 لاکھ سے زائد رقم قبضے میں لے لی گئی ہیں، جس میں امریکی ڈالرز، قطری ریال، ترکش لیرا، سعودی ریال، ملائشیا رنگٹ، یو اے ای درہم، یورو، گی بی پاؤنڈ، چائنیز ین اور تھائی بھٹ بھی شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کے دوران 42 افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضہ سے 2 لیپ ٹاپ، 2 سی پی یوز، 4 ڈی وی آرز اور 45 موبائل فونز بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق چھاپوں کا سلسلہ صوبے کے دیگر اضلاع تک بھی بڑھایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فنانشل ٹاسک فورس نے گرے لسٹ میں ڈالا ہوا ہے ہنڈی حوالہ پیرل بینکنگ سسٹم ہے جو غیرقانونی ہے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ کاروبار ہمارے باپ دادا سے چلتا آرہا ہے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔