نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے نقشے پر نظر دوڑائیں تو آپ کو کوئی ایسی جگہ نہیں ملے گی جس پر نام نہ لکھا ہو، گوگل میپس پر بھی آپ ہر جگہ فوری طور پر ڈھونڈسکتے ہیں مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ گوگل کے نقشے پر چند ایسی جگہیں بھی ہیں جنہیں دنیا سے چھپایا جاتا ہے اور وہ ظاہر نہیں کی جاتیں۔ ان جگہوں پر زیادہ تر فوجی تنصیبات کے علاقے ہیں۔
دنیا کے ان علاقوں میں جو گوگل میپ پر چھپائے جاتے ہیں میں سائبیرین علاقہ ایگویکینوت کے نواح میں واقع ایک خطہ ارضی ہے جس سے متعلق مشہور ہے کہ یہ علاقہ امریکہ اورسوویت یونین کے درمیان سرد جنگ کے زمانے میں ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ دوسرا علاقہ وولکر ایئربیس نیدرلینڈزہے جس سے متعلق سابق ویزراعظم روڈ لوبرز اعتراف کر چکے ہیں کہ یہاں امریکہ کے 20سے زائد ایٹم بم رکھے گئے ہیں۔یہ ایک فوجی اڈا ہے جس میں بنکرز بنے ہوئے ہیں اور ان بنکرز میں ایٹم بم رکھےگئے ہیں ، یہ بی 61تھرمونیوکلیئر بم ہیں جو سردجنگ کے زمانے میں استعمال کرنے کے لیے امریکہ نے یہاں پہنچائے تھے۔ یہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں سے 4گنا زیادہ طاقتور ہیں۔اور یہی وجہ ہے کہ اس علاقے کو گوگل اپنی میپ پر بھی ظاہر نہیں کر سکتا۔ تیسری جگہ بیکر جھیل، کینیڈاہے ۔ اس جگہ سے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہاں ایک روشنی کا مینار ہے جو خلاء میں سفر کے دوران نیوی گیشن کے لیے بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر رچرڈ بوائیلن کے مطابق یہ سیاہ رنگ کے تکونی مینار نما ایک ڈیوائس ہے جو ہماری گلیکسی کے ستاروں کے درمیان سفر کے لیے استعمال ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس جگہ کو عام لوگوں سے چھپایا جاتا ہے کیونکہ یہ انتہائی حساس اور بھاری لاگت سے تعمیر شدہ جگہ ہے۔چوتھی جگہ جس کو ظاہر نہیں کیا جاتا
جان کر آپ حیران رہ جائیں گے کیونکہ یہ جگہ کوئی خفیہ نہیں بلکہ عام پبلک کی ہر وقت موجودگی سے بھری رہنے والی جگہ ہے۔ یہ کرنل سینڈرزاورکے ایف سی برانچز ہیں ج پر لگی کے ایف سی کے بانی کی تصاویر کی وجہ سے گوگل نے اسے چھپا رکھا ہے۔ اس حوالے سے گوگل کا مؤقف ہے کہ ’کے ایف سی کے بانی کا چہرہ اس لیے چھپایا جاتا ہے کیونکہ وہ حقیقی شخص ہیں اور
کسی بھی حقیقی شخص کی شناخت گوگل کے نقشے پر ظاہر نہیں کی جاتی۔‘‘پانچویں جگہ بائبلون عراق ہے ۔ یہ عراق کا قدیم شہر ہے جسے گوگل نقشے میں چھپا دیا گیا ہے ، یہ شہر دنیا کے 7عجوبوں میں شمار کیا جاتا تھا۔چھٹی جگہ نارتھ سینٹینل آئی لینڈہے جو کہ ایک پراسرار جزیرہ کہلاتا ہے ۔ اس جزیرے کے باسی بیرونی دنیا کے انسانوں سے کوئی رابطہ نہیں رکھتے اور جو بھی بیرونی
دنیا کا فرد اس جزیرے پر پہنچتا ہے وہ وہاں کے باسیوں کے زہریلے تیروں کا شکار ہو جاتا ہے۔ یہ جزیرہ بھارت میں واقع ہے ۔ ایک مرتبہ بھارتی حکومت کے زیر انتظام ہیلی کاپٹر پر ایک تجزیاتی مشن پر بھیجی گئی ٹیم اتارنے کی کوشش کی گئی تھی مگر یہاں کے باسیوں نے اس پر بھی حملہ کر دیا ۔ اب تک یہاں کے باسیوں کے ہاتھوں کئی بیرونی دنیا کے افراد قتل ہو چکے ہیں اور یہی وجہ ہے
کہ بھارتی حکومت نے اس جزیرے کے گرد تین میل کا علاقہ ممنوعہ قرار دے رکھا ہے تاکہ آئندہ کوئی شخص اس جزیرے پر بسنے والے خونخوار قبیلے کے ہاتھوں قتل نہ ہو۔ساتویں جگہ مارکولے نیوکلیئر سائٹ، فرانس ہے۔ یہ فرانس کی اٹامک انرجی سائٹ تھی جہاں چند سال پہلے دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص کی موت واقع ہو گئی تھی جبکہ حادثے میں 4افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس سائٹ کو فرانسیسی حکومت نے 1984میں بند کر دیا تھا تاہم آج تک اس جگہ کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ گوگل پر بھی اس جگہ کو ظاہر نہیں کیا گیا۔