جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

ہم یہ کام نہیں کر سکتے، نئی حکومت آکر فیصلہ کرے۔۔نگران حکومت کے سامنے ایسا معاملہ آگیاکہ اس نے صاف جواب دیدیا

datetime 4  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) نگراں حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی ذمہ داری منتخب حکومت پر عائد کردی۔تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے 46 فیصد اضافے کی سمری ارسال کی گئی تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نگراں حکومت نے اوگرا کو مراسلہ ارسال کیا جس میں تحریر تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ منتخب ہونے والی وفاقی حکومت

کو لینا چاہیے۔اوگرا کو ہدایت کی گئی کہ گیس کی موجودہ قیمتوں کو اگلی تجویز تک برقرار رکھا جائے۔خیال رہے کہ 21 جون کو اوگرا نے وفاقی حکومت کو گیس کی قیمتوں سے متعلق دو سمری ارسال کی تھیں۔قانون کے مطابق گیس کی قیمتوں میں سال میں دو مرتبہ نظر ثانی کی جا سکتی ہے، سیکشن 8(تھری) میں واضح ہے کہ اوگرا کی جانب سے پیش کردہ تجویز پر وفاقی حکومت 40 دن کے اندر جواب دینے کی پابند ہو گی۔سیکشن 8 کی شق 4 کہتا ہے کہ اگر وفاقی حکومت مقررہ وقت میں گیس کی قیمتوں پر اپنا فیصلہ دینے میں ناکام ہوتا ہے تو اوگرا خود سے قیمتیں میں اضافے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔قانون واضح ہے وفاقی کابینہ کو اوگرا کی سفارشات پر 31 جولائی تک فیصلہ دینا چاہیے تھا۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ دونوں ادارے حکومت اور اوگرا قانون کے منافی کام کررہے ہیں جو گزشتہ 4 برس سے جاری ہے۔دونوں اداروں کی وجہ سے سوئی نادرن گیس اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو بلترتیب 125 ارب روپے اور80 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی نے موقف اختیار کیا کہ نئی حکومت کو ذمہ داری سنبھالنے دی جائے اور وہ ہمیں تجویز پیش کرے۔خیال رہے کہ اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق 19-2018 کے مالی سال میں ہوگا ٗاوگرا کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) کو سندھ اور

بلوچستان میں اپنے جاری پروگرام کے لیے اگلے مالی سال کے دوران 167 ارب روپے درکار ہیں جس کی بنیاد پر انہوں نے 45.54 فیصد اضافے کی منظور دی۔اسی طرح اتھارٹی نے 19-2018 مالی سال میں سوئی نادرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتظامی و ترسیلی نظام کو جاری رکھنے کے لیے 287 ارب روپے درکار ہیں جس کے لیے 3.37 فیصد اضافہ کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…