اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وزیراعظم ہائوس منتقل نہ ہونے کا اعلان کیا تھا تاہم اب عمران خان کے اس فیصلے پر سکیورٹی اداروں کی جانب سے خدشات اور تحفظات کا اظہار کر دیا گیا ہے۔ سکیورٹی اداروں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر واضح کر دیا ہے کہ وزیراعظم بننے کے بعد وہ بنی گالہ میں رہائش اختیار نہیں کر سکتے تاہم انہیں
منسٹر انکلیو میں رہائش رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد سپیکر ہائوس بھی منتقل کئے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ عمران خان نے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس کو ایجوکیشن سسٹم کے لیےاستعمال میں لائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے حکمرانوں نے خود پر پیسہ لگایا ، اپنے پروٹوکول کو بڑھایا۔ اللہ نے مجھے موقع دیا ہے کہ میں نے جو خواب دیکھا اسے پورا ہوتے دیکھ سکوں۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کو بڑے بڑے محلات میں رہنے کی عادت تھی ، مجھے شرم آئے گی اگر میں جا کر وزیراعظم ہاؤس میں رہوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں نہیں بلکہ ایک سادہ گھر میں رہوں گا،ایک چھوٹا سا انکلیو لے کر وزیر اعظم ہاؤس بنائیں گے ، اپنے خرچے کم اور وسائل بڑھائیں گے۔وزیراعظم ہاؤس کو تعلیمی نظام کے لیے استعمال کرنا ہے یا اسے ہوٹل بنانا ہے اس کا فیصلہ بعد میں کریں گے جبکہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں گورنر ہاؤسز کو بھی عوام کو مستفید کرنے کے لیے ہی استعمال کیا جائے گا۔اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ غریب اور پسے ہوئے طبقے کو اوپر لانے کیلئے اپنی توانائیاں صرف کرینگے اور قوم کے ٹیکس کے پیسے کو چوری نہیں ہونے دینگے۔