اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہ خود کہیں گے حکومت تو ہے لیکن اختیار نہیں ،عمران خان دھرنے سے وزیراعظم توبن گئے لیکن ملک کا سسٹم تباہ ہوگیا،کپتان کے حلف اٹھاتے ہی یہ کس نئی مصیبت میں پھنسنے جا رہے ہیں، یہ احتجاج یا دھرنے نہیں بلکہ کیا ہو گا؟جاوید چوہدری نے پی ٹی آئی حکومت بارے بڑی پیش گوئی کر دی

datetime 29  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی، کالم نگار و تجزیہ کار جاوید چوہدری اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ میں عمران خان کے دھرنے کے خلاف تھا‘ میں سمجھتا تھا (آج بھی سمجھتا ہوں) عمران خان کا موقف درست ہے لیکن طریقہ کار غلط تھا‘اس سے عمران خان کی سیاست ضرور چمک جائے گی لیکن ملک کا بہت نقصان ہوگا‘ عمران خان کو میرا موقف پسند نہ آیا‘

یہ مائینڈ کر گئے اور یوں میں بنی گالا کی ”نیگیٹو لسٹ“ میں شامل ہو گیا‘میں آج تک اور شاید اگلے پانچ دس سال تک اسی فہرست میں رہوں گا لیکن مجھے اس کا کوئی ملال نہیں‘ میں دھرنے کو غلط سمجھتا تھا اور میں آج بھی غلط سمجھتا ہوں‘ عمران خان اس دھرنے کی وجہ سے وزیراعظم بن گئے لیکن ملک کا خستہ حال سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا‘ ملک میں 2014ء سے 2018ء کے درمیان کتنی تباہی آئی‘یہ اندازہ پاکستان تحریک انصاف کو 11 اگست کے بعد اس وقت ہوگا جب انہیں اپنی وزارتوں کیلئے سیکرٹری‘ آئی جی اور مشاورت کیلئے مشیر نہیں ملیں گے‘یہ جب فائلیں اٹھا اٹھا کر پھرتے رہیں گے اور کوئی بیورو کریٹ ان فائلوں پردستخط کرنے کیلئے تیار نہیں ہوگا‘یہ جب خود اپنے منہ سے کہیں گے نیب اور انصاف کے موجودہ نظام کے ہوتے ہوئے ملک نہیں چلایا جا سکتااور یہ جب خود کہیں گے حکومت تو ہے لیکن اختیار نہیں اور یہ سب 2014ء کے دھرنے کا کیا دھرا ہے مگر میرے موقف کے باوجود عمران خان آج کامیاب ہو چکے ہیں‘ یہ وزیراعظم ڈکلیئر ہو چکے ہیں چنانچہ میں ان کی کامیابی کو تسلیم بھی کرتا ہوں اور انہیں مبارکباد بھی پیش کرتا ہوںاور ساتھ ہی دل سے سمجھتا ہوں یہ اب پاکستان کے وزیراعظم ہیں اور پاکستانی شہری کی حیثیت سے یہ ہم سب کی عزت ہیں اور ہمیں اب ان کی عزت‘ ان کے مینڈیٹ اور ان کے حق اختیار کو تسلیم کرنا چاہیے‘

کل کے حکمرانوں اور موجودہ اپوزیشن کو 2014ء کی غلطی نہیں دہرانی چاہیے‘ آپ چاہے جتنے حلقے کھول لیں‘ آپ پارلیمنٹ کے اندر بیٹھ کر جتنا چاہے احتجاج کر لیں لیکن سڑکیں سیاسی گندسے پاک رہنی چاہئیں‘ ملک میں اگر آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف کی حکومتوں کو پانچ سال مل سکتے ہیں تو عمران خان کو بھی اپنی مدت پوری کرنی چاہیے‘ عوام نے انہیں ووٹ دیئے ہیں

اور اپوزیشن کو اس ووٹ کو عزت دینی چاہیے‘یہ عزت ملک کیلئے ضروری ہے‘ آپ عمران خان کے راستے میں جتنی رکاوٹیں کھڑی کریں گے ملک اتنا کمزور ہو گا چنانچہ آپ ملک کی خاطر صبر کریں‘ آپ انہیں کام کرنے دیں‘ یہ لوگ ہو سکتا ہے ملک میں واقعی وہ تبدیلی لے آئیں جو دونوں سیاسی جماعتیں 35 برسوں میں نہیں لا سکیں اور یہ اگر ناکام ہو گئے تو بیٹنگ خود بخود آپ کے ہاتھ میں آ جائے گی‘ آپ اس کے بعد جتنے چاہے چھکے مار لیجئے گا لیکن آپ کو اس سے پہلے ان کو موقع دینا چاہیے‘ حکومت اب عمران خان کا حق ہے اور آپ نے اگر انہیں یہ حق نہ دیا تو آپ پاکستان کے ساتھ زیادتی کریں گے‘ آپ ووٹ کی عزت پامال کریں گے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…