لاہور/اسلام آباد(آئی این پی)پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے مسلم لیگ (ن)اور پاکستان تحریک انصاف نے جوڑ توڑ شروع کر دیا ہے اور دونوں جماعتوں کی جانب سے جیتنے والے آزاد امیدواروں سے رابطے کئے گئے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کی جانب سے حمزہ شہباز کی سربراہی میں کمیٹی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے جہانگیر خان ترین،علیم خان اور چوہدری سرور آزاد امیدواروں سے رابطے کئے گئے ،دونوں جماعتوں کی جانب سے
آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز نے پنجاب میں اکثریت ملنے پر حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو بھرپور مزاحمت کریں گے، تمام آئینی اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں مسلم لیگ(ن)حکومت بنائے گی، حکومت بنانے کیلئے پیپلز پارٹی، ہم خیال اور مسلم لیگ(ق)سے بات کریں گے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ وفاق کیساتھ ساتھ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی ہی کی حکومت ہوگی ، مسلم لیگ (ن)کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑیگا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہے اور اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)127اور تحریک انصاف کو 122نشستیں حاصل ہیں۔پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستوں کی تعداد 371ہے جس میں 66نشستیں خواتین اور 8 اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں اور کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے 149نشستیں درکار ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے اب تک جاری کردہ نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے پاس 127اور تحریک انصاف کے پاس 122نشستیں ہیں جب کہ 29نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار تیسرے نمبر پر ہیں۔دیگر جماعتوں میں پیپلز پارٹی کے پاس 6، مسلم لیگ(ق) 7، بلوچستان عوامی پارٹی ، مسلم لیگ فنکشنل اور پاکستان عوامی راج کو ایک ،ایک نشست حاصل ہے۔کسی بھی جماعت کی حکومت بنانے کے لیے آزاد امیدوار اہم کردار ادا کریں گے
اور حکومت بنانے کے لیے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن میں کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے آزاد ارکان سے رابطے شروع کردیے اور اب تک 14کو پارٹی میں شامل ہونیکی دعوت دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر خان ترین اور چوہدری سرور مزید آزاد ارکان سے رابطوں میں مصروف ہیں۔تحریک انصاف کی اتحادی مسلم لیگ ق کے پاس بھی پنجاب اسمبلی میں 7نشستیں ہیں اور پنجاب اسمبلی میں
پیپلز پارٹی بھی 6نشستوں کے ساتھ جوڑ توڑ میں کردار ادا کریگی۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے حمزہ شہباز کی سربراہی میں آزاد امیدواروں سے رابطے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی جب کہ حمزہ شہباز نے کامیاب آزاد امیدواروں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز نے پنجاب میں اکثریت ملنے پر حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ
اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ قوم کو یاد دلاتا ہوں کہ نوازشریف نے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو حکومت بنانے کا موقع دیا اور اب (ن)لیگ پنجاب میں سب سے زیادہ نشستیں لینے والی پارٹی بن کر ابھری ہے اس لیے تمام آئینی اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں مسلم لیگ(ن)حکومت بنائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوری روایات کا پاس کیا جائے ، پنجاب میں مسلم لیگ (ن)کی اکثریت ہے،
صوبے میں حکومت بنانے کے لیے ہم پیپلز پارٹی، ہم خیال اور مسلم لیگ(ق)سے بھی بات کریں گے، اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔حمزہ شہباز نے الزام لگایا کہ انتخابات میں پری پول دھاندلی کی گئی، ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا گیا جسے ایکسپوز کریں گے، ہمارے کارکنوں کو مارا پیٹا گیا جس کے بارے میں ہم قوم کا آگاہ کرتے رہیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے قوم سے خطاب پر
رد عمل میں (ن) لیگ کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں اچھی باتیں کیں لیکن انہیں کام کرنا پڑے گا، انہیں اپنی کہی باتوں پر پہرہ دینا پڑے گا۔دوسری جانب اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما نعیم الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی کی ہی حکومت ہوگی اور مسلم لیگ (ن)کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑیگا۔نعیم الحق نے کہا کہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں اکثریت تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت بنانے کے لیے بہت سی جماعتوں سے الحاق کے آپشن موجود ہیں اور پنجاب کے آزاد اراکین سے رابطے جاری ہیں۔پیپلزپارٹی سے الحاق کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے نعیم الحق نے بتایا کہ پی پی پی سے حمایت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی پیپلز پارٹی سے کسی قسم کا سمجھوتہ ہوگا۔نعیم الحق نے کہا کہ جہاں پر دھاندلی کے الزامات ہیں وہ حلقہ کھولنے کے لیے تیار ہیں،
یہ بات عمران خان نے سب کے سامنے کہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان انتخابات کے نتائج میں عوام کی رائے کھل کر سامنے آگئی ہے، امید ہے اے پی سی دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ نہیں کرے گی۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہمارے امیدواروں نے بڑے بڑوں کو شکست دی جبکہ ہم کراچی کی 21میں سے 13قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہوکر سندھ میں دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئے ہیں۔
نعیم الحق نے مزید بتایا کہ ایک دو دن میں باقاعدہ حکومت بنانے کا اعلان کر دیں گے۔آخر میں ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے انتخابی نظام میں کوئی بھی خامیاں یا کمزوریاں ہیں تو انہیں دور کیا جائے تاکہ کسی کو شکایت نہ ہو کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی۔